عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے گیس سیکٹر کے گردشی قرضے کے معاہدے کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کر دیا۔
نگران وزیر خزانہ شمشماد اختر کی آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ ہوئی جس میں ایکسچینج ریٹ، پاور اور گیس سیکٹر کے گردشی قرضوں پربات چیت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیرخزانہ نے مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا اور یقین دہانی کرائی کہ ایکسچینج ریٹ کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی مصنوعی پالیسی نہیں بنائی جائے گی اور ایکسچینج ریٹ کا تعین مارکیٹ خود کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف حکام کو بتایا کہ پاور سیکٹرکا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ٹیرف ریٹ بڑھایا گیا ہے، جون 2024 تک پاور سیکٹرکا گردشی قرضہ2128 ارب تک محدود کیا جائے گا اور پاور سیکٹرگردشی قرضہ کم کرنے کیلئے سبسڈیز ختم کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں گیس سیکٹرکا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے پہلے سے طے شدہ اسکیم پر گفتگو بھی کی گئی جس میں نگران وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف حکام کو معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد سے آگاہ کیا جبکہ آئی ایم ایف حکام نے پاکستان سے معاہدے کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر خزانہ شمشاد اختر کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو اقتصادی جائزہ شروع ہونے سے قبل معاہدے کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔