اسلام آباد ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت نظربندی کا آرڈر معطل کرتے ہوئے پرویز الہٰی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے پرویز الہٰی کی ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کے دوران استفسار کیا کہ اسلام آباد میں کوئی ہنگامہ آرائی، کوئی جلسہ جلوس کیا؟ اس پر پرویز الٰہی کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل نے کوئی جلسہ جلوس کوئی ہنگامہ نہیں کیا۔
2023 آئین اور عدلیہ پر عملدرآمد کے لحاظ سے تاریک ترین سال ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
عدالت نے پوچھا کہ پرویز الٰہی کو پہلی بار کب گرفتار کیا گیا تھا؟ وکیل نے بتایا کہ پرویز الٰہی کو یکم جون کوگرفتار کیا گیا تھا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ پرویز الٰہی 3 ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے پرویز الٰہی کی تھری ایم پی او کے تحت نظر بندی کو معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے ڈی سی اسلام آباد کو نوٹس جاری کیا اور پرویز الٰہی کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی آئندہ سماعت تک کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیں گے۔
ایم پی او آرڈر معطل ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہریار آفریدی کو گھر جانے کی اجازت دیدی
واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی رہائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی ایجنسی یا اتھارٹی پرویز الٰہی کو گرفتار نہیں کرے گی تاہم عدالتی حکم کے باوجود عدالت سے باہر نکلنے پر اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی کی گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا اور سیشن جج اٹک کو پرویز الٰہی کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا۔