بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کوئی احساس محرومی نہیں،ایلیٹ کلاس نے بلوچ عوام کے ساتھ زیادتیاں کی ہیں۔
آرمی چیف کے وژن سے 100 ارب ڈالر پاکستان میں آئیں گے جس سے ترقی کا نیاباب کھلے گا،ماضی کی غلطیوں اور نالائقیوں کو بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا۔
جان اچکزئی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ افغان پناہ گزینوں کی ان کے وطن واپسی کے لیے پالیسی بنائی جارہی ہے،جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ کس سال تک پاکستان میں آنے والے افغانیوں کو ان کے وطن واپس بھیجا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ اور ڈالر کی غیر قانونی اجازت روکنے کے لئے اہم اقدامات کیے گئے ہیں،ڈالر کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث 117 دفاتر کا قلع قمع کر کے بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ایک کروڑ ڈالر بھی برآمد ہوئے ہیں،پیٹرول کی غیر قانونی فروخت کو روکنے کے لئے بلوچستان میں 500 پیٹرول پمپس بند کرائے گئے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ گزشتہ 5 سال میں بلوچستان کو 750 ارب روپے ملے،لیکن ان کا درست استعمال نہیں کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کررہے ہیں،تاکہ کوئی بھی انڈسٹری لگانا چاہتا ہے تو اسے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
نگراں وزیراطلاعات جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان منشیات کی روک تھام کے لیے بھی کارروائی کی گئی ہے اور متعدد لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ بارڈر منیجمنٹ کی صورتحال بھی بہتر بنارہے ہیں،تاکہ اسمگلنگ کا خاتمہ کیا جاسکے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھاکہ ہمارا حکومت میں رہنے کا لمبے عرصے تک ارادہ نہیں،الیکشن کراکر حکومت منتخب نمائندوں کے حوالے کردیں گے،ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان کے ایشوکوسب جانتے ہیں،لوگ وہاں آئیں اور ہمارے وژن کو دیکھیں۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو بین الاقوامی انویسٹمنٹ حب بنانا ہمارا ٹارگٹ ہے اسی لیے امن وامان کی بحالی کے لیے کام کررہے ہیں،دہشت گرد جہاں بھی ہوں گے ان کو گھس کر ماریں گے،ماضی میں بلوچستان میں گڈ گورنس کے بہت چیلنج رہے ہیں،بلوچستان کے 3 اضلاع میں دہشتگردی ہے باقی میں حالات بہتر ہیں،سندھ حکومت کے ساتھ بھی بہت سے مسئلے حل کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کھیلوں کے فروخت کے لیے بھی کام جاری ہے،بلوچستان میں کھیل کا وزیر 22 سال کا نوجوان ہے بلوچستان میں پریمئیر لیگ اور ورلڈ کپ جیسے میچز بھی منعقد ہوں گے،انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے بچوں کا مستقبل محفوظ اور یقینی بنانا چاہتے ہیں۔