متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ نے ڈاکٹر عاصم کو ناظم آباد میں متحدہ کے کارکن کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ناظم آباد میں ایم کیو ایم کے علاوہ کوئی پارٹی نہیں، احمد فراز کو پی پی کے دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے شہید کیا، یہ ساری کارروائی ڈاکٹر عاصم کے کہنے پر ہوئی ہے، بولا جارہا ہے گاڑیاں جلانے پر فراز کو گولی ماری گئی ہے، ویڈیو دیکھ سکتے ہیں گولی چلانے والوں کے ساتھ موبائل آرہی ہے، ڈاکٹر عاصم اس قتل کے ذمے دار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پر پیپلزپارٹی پہلے ہی قبضہ کرچکی ہے، پیپلز پارٹی اندر سے پاکستان کو ختم کررہی ہے، سہراب گوٹھ میں ہمارے نہتے کارکنوں کو شہید کیا گیا، منگھوپیر میں ہمارےکارکن کو پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے شہید کردیا، این اے 243 مچھر کالونی میں ہمارے تین ساتھیوں کوپیپلزپارٹی کے لوگوں نے شہید کیا، پہلے ہمارے جھنڈے اتارےگئے، کارکنوں نے روکا تو ہاتھا پائی کرکے چلےگئے، بعد میں کلاشنکوف کے ساتھ آئے اور سیدھی فائرنگ کی گئی، ہمارے ساتھیوں کے پاس اسلحہ ہوتا تو جوابی فائرنگ بھی ہوتی۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھاکہ ہمارےکارکنوں نے ایک پتھر پلٹ کر نہیں مارا، جب وہ حملہ کرنے آئے تو چار پولیس موبائلیں موجود تھیں، یہ پہلا واقعہ نہیں 3 ماہ میں چھٹا واقعہ ہے، ڈاکٹر عاصم کے کہنے پریہ لوگ مارنے کے لیے آئے، کہا جارہا ہے کہ گاڑیاں جلائی گئیں جس کے جواب میں فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو اس شہر پر قبضہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، جو بھارتی ایجنسی را کے سیٹ اپ کو اپنے ساتھ جوڑ کر پی پی کے جھنڈے کے نیچے اسے دوبارہ قائم کرنا چاہتا ہے، ہم نے اس شہر میں را سے لڑائی کی ہے۔