پاکستان افغانستان تجارتی مذاکرات آج کابل میں ہوں گے، جس میں سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کودرپیش رکاوٹوں کو دورکرنے کیلئے مشترکہ اقدامات پرغور کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ کشیدگی کے سائے میں پاکستان افغانستان تجارتی مذاکرات آج کابل میں ہوں گے، پاکستانی وفد سیکرٹری تجارت خرم آغا کی سربراہی میں دو دن کے سرکاری دورے پر آج افغانستان جائے گا۔
دورے کے دوران سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کودرپیش رکاوٹوں کو دورکرنے کیلئے مشترکہ اقدامات پرغور کیا جائے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے پاکستان افغانستان کےساتھ تجارت اور تعلقات کے فروغ کیلئے پُرعزم ہے، پاکستانی وفد میں وزارت تجارت کی جوائنٹ سیکریٹری ماریہ قاضی، ایڈیشنل سیکریٹری تجارت ڈاکٹرواجد علی خان، ڈائریکٹرجنرل ٹرانّٹ ٹریڈ اور ایڈشنل سیکریٹری داخلہ خوش حال خان بھی شامل ہوں گے۔
افغانستان کی جانب سے وزیرصنعت و تجارت نورالدین عزیزی وفد کی قیادت کریں گے۔
ٹڈاپ کے سی ای او محمد زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کوتجارت آسان بنانے، پابندیاں کم کرنے اورسرحدی مقامات پر ٹرانزٹ کو آسان بنانے کیلئے اپنی پالیسیوں پرنظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
ننگرہارچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کےرکن حاجی عثمان کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کوپہلے اعتماد بحال کرنے اورتجارت کو آگے بڑھانے کیلئے راہ ہموارکرنے کی ضرورت ہے۔