تل ابیب: اسرائیل وزیراعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج پر کسی بھی ممکنہ پابندی کو مسترد کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ امریکا کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ایک بٹالین کی امداد کم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی ایک بٹالین پر مقبوضہ مغربی کنارے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے جس بناء پر امریکا اس یونٹ کو اپنا ہدف بنائے گا اور اس کی امداد میں کمی کرے گا۔
اس سلسلے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فوج پر کسی بھی پابندی کے ممکنہ منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ وہ اس حوالے سے اپنی پوری طاقت سے جدوجہد کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے سوال کیا گیا تھا جس پر انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ دستاویزات تیار کی ہیں، آپ آنے والے دنوں میں اس حوالے سے کچھ توقعات رکھ سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے سب سے اہم اتحادی امریکا نے اس سے قبل اسرائیل کی دفاعی امداد میں کبھی کمی نہیں کی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ جس بٹالین پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں وہ بٹالین بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام کررہی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی امریکا سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ فوجی یونٹ پر پابندی کے منصوبے سے دستبردار ہو، دنیا اسرائیل اور امریکا کے قریبی تعلقات پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔