نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بجٹ سیشن سے عوام پر لگنے والے بھاری ٹیکسوں کے حوالے سے آمدنی کے کم طبقات اور سفید پوشوں کی ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق، وہ اس بات سے ناراض ہیں کہ بجٹ میں عوامی مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے بڑھتے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، جو خاص طبقات کو بھاری بوجھ پر ڈالے گا۔
نواز شریف نے بجٹ سیشن سے چھٹی کی درخواست دی تھی، جسے قومی اسمبلی کے اسپیکر نے منظور کر لیا تھا۔ تاہم انہوں نے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کی، اور ان کی طرف سے اس عدم شرکت کے لیے کوئی وجہ یا عذر پیش نہیں کیا گیا۔
یہ حوالہ درستگی کے ساتھ حاشیہ کرتا ہے کہ نواز شریف اور ان کی پارٹی کی سیاسی رہنمائی، جسے مالی امور پر مختص کیا گیا ہے، بجٹ کے تدوین اور منظوری میں انہیں معاونت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔