آئی ایس آئی کے زیر حراست سابق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اور سابق چیف جسٹس پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں تھے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام کی تحقیقات میں دونوں کے درمیان رابطے کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ رابطوں کی نوعیت کیا تھی، آیا یہ محض سماجی رابطہ تھا یا پھر اس کے کچھ سیاسی یا مجرمانہ پہلو بھی تھے۔
کچھ سیاست دانوں اور وزرا کے بیانات کے برعکس، ان ذرائع نے اس بات کی تصدیق بھی نہیں کی کہ جنرل فیض یا ثاقب نثار 9؍ مئی کے حملوں میں ملوث تھے۔ متعلقہ حلقوں کے ساتھ پس منظر میں ہونے والی بات چیت سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ثاقب نثار بھی حکام کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔