مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے عمران خان سے اس وقت تک مذاکرات نہیں ہو سکتے جب تک وہ 9 مئی کے واقعات پر معافی نہیں مانگ لیتے۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے وفاق اور صوبائی حکومتیں اخراجات پر نظرثانی کریں، آج کے اجلاس میں سستی بجلی کے لیے اصلاحات پر غور کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا آج کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملک میں مؤثر بلدیاتی نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے، نواز شریف نے موجودہ بلدیاتی نظام میں اصلاحات کی ہدایت کی ہے، اجلاس میں پارٹی کو مزید منظم کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
عمران خان سے متعلق سوال پر احسن اقبال کا کہنا تھا بانی چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں بڑی موج میں ہیں، وہ فائیو اسٹار جیل کاٹ رہے ہیں، ہمیں بھی جیلوں میں ڈالا گیا لیکن ہم نے کوئی شکایت نہیں کی، یہ این آر او چاہتے ہیں جو ان کو نہیں ملے گا، انھیں اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہو گی اور رسیدیں دکھانا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا بانی چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں اُسی سیل میں ہیں جہاں مجھے رکھا گیا تھا، ہم مخالفین سے وہ سلوک نہیں کرتے جو ہمارے ساتھ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی سے اس وقت تک مذاکرات نہیں ہو سکتے جب تک وہ 9 مئی پر معافی نہ مانگیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا پاکستان کو اس وقت غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے، پی ٹی آئی نے بھارت کے ساتھ ملکر امریکا میں پاکستان مخالف قرارداد منظور کرائی۔
نواز شریف کے لندن جانے سے متعلق سوال پر سیکرٹری جنرل ن لیگ کا کہنا تھا نواز شریف کے لندن جانے کا پروگرام حتمی نہیں ہے، نواز شریف اگر لندن جائیں گے تو اپنے چیک اپ کیلئے جائیں گے، نواز شریف لندن گئے تو چیک اپ کرا کے واپس آجائیں گے۔