دوبارہ گنتی ہو تو فارم 45 اور 47 کا حتمی تعین نہیں کہا جا سکتا: سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ

سپریم کورٹ نے بلوچستان کے ضلع نصیرآباد میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور انتخابی دھاندلی کے معاملے پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کردہ 4 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن میں ڈالے گئے بیلٹ پیپرز ہی انتخابی تنازع میں بنیادی شواہد ہوتے ہیں، دوبارہ گنتی کی درخواست منظور ہو تو تمام امیدواروں کی موجودگی میں دوبارہ گنتی ہوتی ہے، عدالت کے سامنے انتخابی تھیلوں کی سیل ٹوٹی ہوئی ہونے کا کیس نہیں ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ووٹنگ مکمل ہونےکے بعد پریزائیڈنگ افسر ہرپولنگ اسٹیشن کے ووٹ گن کرفارم 45 بناتا ہے، پریزائیڈنگ افسرکے بھیجے گئے فارم 45 کے ووٹ شمارکرکے ریٹرننگ افسر فارم 47 جاری کرتا ہے، فارم 47 کے مطابق ریٹرننگ افسر نتیجہ الیکشن کمیشن کو بھیجتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں