امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ممکن ہی نہیں کہ پاکستان سی آئی اے یا امریکا کی اسپیشل فورسز کو پاکستان کی سرزمین سے افغانستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی کی اجازت دے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا افغانستان سے انخلاء کے دوران دیگر ممالک میں بیٹھ کر عسکریت پسندوں پر نگاہ رکھنا چاہتا ہے اس لیے پاکستان سے تعاون کےلیے بات چیت کررہا ہے
وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو سے کچھ روز قبل ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے پاکستان میں امریکی ایئر بیس کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان باتوں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے، پاکستان اور امریکا کے درمیان 2001 سے ایئرلائن آف مواصلات فریم ورک ہے، دونوں ملکوں کے درمیان 2001 سے ایئر لائن آف کمیونیکیشن (اے ایل او سی) اور گراؤنڈ لائنز آف کمیونی کیشن (جی ایل او سی) کو آپریشن ہے
دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے امریکا کیساتھ کوئی نیا معاہدہ نہیں کیا.