تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 17 افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے 3 افراد کی حالت تشویشناک ہیں ، زخمیوں میں جوہر ٹاؤن میں سیکیورٹی پرمامور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آواز دور دور تک سنی گئی ، دھماکے سے ارد گرد کی عمارتوں کےشیشے ٹوٹ گئے، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور دھماکے کے زخمیوں کوجناح اسپتال منتقل کردیا۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بظاہر دھماکا مین گیس لائن پھٹنے سے ہوا اور دھماکے سے لیسکو کی تاریں بھی ٹوٹ گئیں جبکہ پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دھماکےسے قریب کھڑی موٹرسائیکلیں اور رکشہ تباہ ہوا۔
ڈی سی لاہور نے ریسکیو1122 ، اسسٹنٹ کمشنر اور لیسکوحکام کو بھی جائے وقوع پہنچنے سمیت تمام اسپتالوں کو ایمرجنسی الرٹ کی ہدایت کردی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جوہرٹاؤن میں دھماکےکانوٹس لیتے ہوئے آئی جی سےرپورٹ طلب کرلی اور تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دھماکےکےذمہ داروں کوفی الفورقانون کی گرفت میں لایاجائے اور زخمی افرادکوعلاج معالجےکی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے جناح اسپتال سمیت دیگراسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا زخمیوں کےعلاج معالجےکےلئےتمام ممکنہ اقدامات کیےجائیں جبکہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کوموقع پرپہنچےکی ہدایت کردی۔
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا ہے کہ دھماکےکی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے، شہریوں کو جائے وقوعہ سے دور رکھا جائے،امدادی سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔
آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے دھماکےکی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فوری طور پرامدادی کارروائیاں عمل میں لانے کی ہدایت کردی ہے۔