سندھ ہائی کورٹ نے ایک شہری کی درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو 8 جولائی تک بند کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت عالیہ میں ایک شہری کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں شہری نے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور فحش مواد کی موجودگی کے باعث اس پر پابندی کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے شہری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی اے کو فوری طور پر ٹک ٹاک کو اگلی سماعت تک یعنی 8 جولائی تک بند کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالتی احکامات کے بعد ٹک ٹاک آئندہ 10 دن تک بند رہے گا۔
سندھ ہائی کورٹ سے قبل رواں برس مارچ میں پشاور ہائی کورٹ نے بھی غیر اخلاقی مواد کی موجودگی کے باعث ٹک ٹاک کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتی احکامات کے بعد فوری طور پر ٹک ٹاک کو بند کردیا گیا تھا اور شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کچھ دن تک بند رہی تھی۔
پشاور ہائی کورٹ نے بھی متعدد شہریوں کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں کی سماعتوں کے دوران ہی ٹک ٹاک کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتی احکامات اور پی ٹی اے کی ہدایات کے بعد اگرچہ ٹک ٹاک انتظامیہ نے وقتاً فوقتاً کارروائی کرتے ہوئے ایپلی کیشن سے غیر اخلاقی مواد کو ہٹانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اس کے باوجود وہاں پر فحش مواد کے پھیلاؤ کی شکایت سامنے آتی رہتی ہیں۔