وزیراعلیٰ پنجاب کیجانب سے لاہور کو انتظامی بنیادوں پر تقسیم کرنےکااعلان، وزیر اعلیٰ عثمان بزدارکاپنجاب اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئےکہنا تھا کہ لاہور کی آبادی بہت بڑھ چکی ہے اس کو انتظامی لحاظ سے تقسیم کرنے کااصولی فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال کرتےہوئےوزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکاکہنا تھا کہ لاہور کو انتظامی بنیادوں پرتقسیم کرنے سے متعلق جلد فیصلہ کر لیا جائے گا- وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم لاہورکے مسائل کو حل کرنے کیلئے خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ لاہور کوسابق دورحکومت کے تیسرے سال میں اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے بجٹ کو نکال کر 67ارب کی لاگت کے پراجیکٹ دیئے گئے۔ ہم نے اپنے تیسرے سال میں لاہور کو 86ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے دیئے ہیں۔ لاہور میں راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ گیم چینجر منصوبے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ لاہور میں سرفیس ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بنائے جا رہے ہیں۔ بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لئے انڈر گراؤنڈ ٹینک بن رہے ہیں،
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دلکش لاہور، الیکٹرک بسیں،ایک ہزار بیڈ کا نیاجنرل ہسپتال، گنگارام ہسپتال میں مدراینڈ چائلڈ بلاک اورچلڈرن یونیورسٹی لاہور منصوبوں پر کا م جاری ہے ۔وزیر اعلی نے کہا کہ ایل ڈی اے سٹی میں 25 ہزار اپارٹمنٹس کی تعمیر،شاہکام چوک اوورہیڈ برج، گلاب دیوی ہسپتال انڈرپاس اورشیرانوالہ اوور ہیڈبرج بھی لاہور میں بن رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا مزید کہناتھا کہ وکلاکے لئے ٹاور اور ٹھوکر نیاز بیگ پر عالمی معیار کا بس ٹرمینل بنا رہے ہیں ، فوڈ اینڈ ڈرگ لیبارٹری اور لوکل گورنمنٹ اکیڈمی بھی لاہور میں قائم کی جارہی ہےجبکہ سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کیلئے ایل ڈی اے کے دائرہ کار کوایک بار پھر لاہورتک محدودکر دیا گیا ہے۔