جنیوا: اقوام متحدہ نے پرامن مظاہرین پر طالبان کے سخت ردعمل بشمول ان پر گالیاں چلنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تقریباً تمام افغان گھرانوں کو ضرورت کے مطابق خوراک دستیاب نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان روینہ شامداسانی نے کہا کہ ہم طالبان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پرامن مظاہرین اور احتجاج کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور ان کی گرفتاری کو فوری طور پر بند کریں۔
احتجاج کی کوریج پر طالبان نے تشدد کا نشانہ بنایا، افغان صحافی
ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مسلح جنگجو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ اور کوڑوں کا استعمال کررہے ہیں جس کے باعث اگست کے وسط میں کم از کم 4 افراد ہلاک ہوگئے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں مسلح طالبان نے ہرات سمیت افغانستان بھر کے شہروں میں سیکڑوں مظاہرین کو منتشر کردیا تھا جہاں دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
روینہ شامداسانی نے کہا کہ ہمارے دفتر کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ایک شخص اور لڑکا کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب طالبان کے مسلح افراد نے گزشتہ ماہ قومی پرچم کشائی کی تقریبات کے دوران ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔