لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے نو منتخب چیئرمین رمیز راجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ میں یہاں ہرگز گالیاں کھانے نہیں آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں تنقید نہیں سنوں گا اور اس کا جواب بھی آپ کو ملے گا تاہم انہوں نے کہا کہ جواب اچھا ملے گا اور میں کوئی دھمکی نہیں دے رہا ہوں
.یہ کھیل کرکٹرز سے ہے‘‘رمیز راجہ پی سی بی کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب
آئندہ تین سال کے لیے بلا مقابلہ چیئرمین پی سی بی منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا بہت آسان ہوتا ہے مگر تھوڑا سمجھیں کہ میں یہاں کیوں آیا ہوں؟ ان کا کہنا تھا کہ میرے بھائی اور میرے نام پر قذافی اسٹیڈیم میں انکلیوژر ہیں تو کچھ کر کے ہی یہاں آیا ہوں اور کسی وجہ سے مجھے لایا گیا ہے۔
نو منتخب چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے بڑے بھائی وسیم حسن راجہ پاکستان کے ممتاز آلراؤنڈرتھے۔ وہ 3 جولائی 1952 کو ملتان میں پیدا ہوئے تھے۔ 1973 میں انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور مجموعی طور 57 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
وسیم حسن راجہ نے مجموعی طور پر2821 رنز بنائے تھے جن میں 4 سنچریاں اور 18 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ انہوں نے 35.80 کی اوسط سے 51 وکٹیں بھی حاصل کی تھیں۔ انہوں نے 54 ایک روزہ بین الاقوامی میچ بھی کھیلے اور مجموعی طور پر 728 رنز اسکور کئے۔
وسیم حسن راجہ 23 اگست 2006 کو لندن میں ایک کلب میچ کے دوران دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔
دیکھنا چاہتا ہوں رمیز راجہ مستقبل میں کیا بڑا فیصلہ کرتے ہیں، شاہد آفریدی
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے صلاح و مشورے سر آنکھوں پر مگر میں تنقید نہیں سنوں گا۔
پی سی بی کے نو منتخب چیئرمین رمیز راجہ نے دعویٰ کیا کہ ہفتے بعد کرکٹ کے حوالے سے اچھی خبریں ملیں گی۔
رمیز راجہ نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں زیادہ تر 1992 کی ٹیم اور کپتان عمران خان کی مثالیں دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری خواہشات لا تعداد ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ پاکستان دنیا کی سب سے اٹریکٹیو ٹیم بن جائے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ورلڈکپ 1992 کی فاتح ٹیم کے رکن رمیز راجہ بلا مقابلہ آئندہ تین سال کے لیے پیر کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے 36 ویں چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ ان کا انتخاب بلامقابلہ ہوا ہے۔
رمیز راجہ چوتھے کرکٹر ہیں جو پی سی بی کے چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ ان سے قبل سابق کرکٹرزعبدالحفیظ کاردار (77-1972)، جاوید برکی (95-1994)، اور اعجاز بٹ (11-2008) چیئرمین پی سی بی کی حیثیت سے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔
مصباح اور وقار کے مستعفی ہونے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا، رمیز راجہ
سابق کرکٹر اور ممتاز براڈ کاسٹر رمیز راجہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے 18 ویں اورون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں 12 ویں کپتان رہے ہیں.