پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے پاکستان کے دورے کی منسوخی پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
رمیز راجہ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ انگلینڈ کے دستبردار ہونے کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی ، ہمیں اُمید تھی کہ انگلینڈ ہماری مدد کو آئے گا انگلینڈ اور پاکستان کے کلچرل تعلقات بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن انگلینڈ کا فیصلہ متوقع تھا کیونکہ ویسٹرن بلاک بد قسمتی سے اکٹھا ہوجاتا ہے ،یہ ایک دوسرے کو بیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور سکیورٹی کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ کرلیتے ہیں۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے بات ہوئی تھی ،انہیں یہی کہا تھا کہ آپ نے ان کا بھی سوچنا ہے جو لوگ وہاں رہتے ہیں انہیں بھی مایوسی ہو گی۔
اسی طرح بلاک بنا کر روکا گیا تو ہم بھی آگے چل کر کسی کا لحاظ نہیں کریں گے
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اگر ہمیں اسی طرح بلاک بنا کر روکا گیا تو ہم بھی آگے چل کر کسی کا لحاظ نہیں کریں گے۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ غصہ یہی ہے کہ پہلے نیوزی لینڈ کی ٹیم چلی گئی اور شیئر بھی نہیں کیا کہ انہیں کیا تھریٹ تھا، ہمیں پتہ ہے کہ ہماری سکیورٹی ایجنسیز کس معیار کا کام کرتی ہیں۔
پی سی بی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ سب ایک سبق بھی ہے ہم ان کی خواہشات کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں،ہمارے کھلاڑی قرنطینہ میں ان کی ڈانٹ ڈپٹ سنتے ہیں پھر بھی سہہ جاتے ہیں لیکن اب ہم بھی وہاں تک جائیں گے جہاں تک ہمارا فائدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری دلچسپی یہ ہے کہ پاکستان میں کرکٹ رکنی نہیں ہے ،اگر کرکٹ برادری ہماری اس بات کا خیال نہیں رکھے گی تو اس کا پھر کوئی فائدہ نہیں ،مصیبت میں کرکٹ برادری ایک دوسرے کے کام آتی ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کام نہیں آئیں تو آگے ہمارے لیے مشکل ہو سکتی ہے ویسٹ انڈیز کی سیریز خطرے میں پڑ سکتی ہے جبکہ آسٹریلیا بھی پر تول رہا ہے
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا سارا ایک ہی بلاک ہے ،گلہ کس سے کریں یہ لوگ تو سب اپنے تھےلیکن انہوں نے اپنا بنا کر نہیں رکھا،یہ یہاں سے جانے کے لیے بہانے تلاش کرتے ہیں ،کبھی سکیورٹی کا کہتے ہیں تو کبھی کہتے ہیں ذہنی طور پر تھک چکے ہیں۔
پی ایس ایل میں سب آجاتے ہیں وہاں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا’
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں سب آجاتے ہیں وہاں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا تب انہیں ذہنی تھکاوٹ کا بھی ایشو نہیں ہوتا۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ہماری کرکٹ اکانومی بہت بڑی ہوتی تو یہ کبھی انکار نہ کرتے، ہمارے لیے سبق یہ ہے کہ ہمیں کرکٹ کی اکانومی کو بڑا کرنا ہے تاکہ ان کی دلچسپی برقرار رہے۔
‘میں کمپنسیشن لے کر دوں گا‘
اُن کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی دستبرداری کے بارے میں خط و کتابت شروع کر دی ہے ہمیں یقین ہے کہ کمپنسیشن ملے گی، ‘میں کمپنسیشن لے کر دوں گا’۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ بڑا اچھا موقع ہے کہ کرکٹ ٹیم اور فینز اچھے انداز میں اپنا غصہ نکالیں ،پاکستان کو بیک کریں، پہلے نشانے پر ہمسائے کی ٹیم تھی اب اس میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیم کو بھی شامل کر لیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمت پکڑیں اور ایک مائنڈ سیٹ کو بنائیں کہ ہم شکست کھانے والے نہیں ہیں۔
ویڈیو پیغام سے قبل رمیز راجہ کا ٹوئٹ کرتے ہوئے کہنا تھاکہ انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے دستبردار ہونے سے مایوسی ہوئی ہے اور انگلش ٹیم کی جانب سے کمٹمنٹ پوری نہ کرنے پر افسوس ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ہمارے لیے یہ ویک اپ کال ہے کہ ہم نے دنیا کی بہترین ٹیم بننا ہے اور ہم نے کوئی جواز دیے بغیر سب کے خلاف بہترین ٹیم بن کر کھیلنا ہے.
رمیز راجہ کا کہنا تھاکہ ہم انشاء اللہ زندہ رہیں گے۔
خیال رہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے پیر کے روز دورہ پاکستان ختم کردیا تھا، اپنی مینز اور ویمنز ٹیمیں پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے ٹاس سے کچھ دیر قبل دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔