پاکستان کی جی ڈی پی 4.2 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، فچ

کچھ نیچے جانے کے خطرات کے ساتھ فِچ ریٹنگز نے رواں مالی سال (2020) کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ حکومت کا ہدف 4.8 فیصد ہے اس کی وجہ مالی اور مالیاتی حالات اور ویکسینیشن کی شرح میں بہتری ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیویارک سے تعلق رکھنے والا یہ ادارہ دنیا کی 3 بڑی ریٹنگ ایجنسیز میں سے ایک ہے، جس کا کہنا ہے کہ خالص برآمدات مرکزی نمو میں منفی کردار ادا کرے گی کیونکہ درآمدات برآمدی نمو کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

فچ کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن کی بہتر شرح نجی کھپت میں اضافہ کرے گی جبکہ معاون مالی اور مالیاتی حالات مجموعی فکسڈ کیپیٹل فارمیشن کے لیے سمت کا کام کریں گے۔

پاکستان کی مالیاتی ریٹنگ ’منفی بی‘ برقرار، آؤٹ لک مستحکم

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ نمو کے آؤٹ لک پر خطرے کا وزن نیچے کی جانب ہے، ملکی محاذ پر کمیونٹی میں زیادہ خوفناک وائرس کی ڈیلٹا قسم کے پیش مکمل ویکسینیڈ آبادی کی کم شرح، کووڈ 19 کے انفیکشن میں دوبارہ اضافہ نمو پر بہت زیادہ وزن ڈال سکتی ہے۔

بیرونی محاذ پر بنیاد پرست گروہوں مثلاً طالبان کی جانب سے بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خطرات سماجی عدم استحکام اور انفرا اسٹرکچر کی تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔
اس سے ملک کے مجموعی فکسڈ کیپٹل آؤٹ لک اور برآمدی صلاحیتوں پر وزن پڑ سکتا ہے کیونکہ کاروباری ادارے صلاحیت بڑھانے کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔

پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.94 فیصد تک بڑھنے کی پیش گوئی
ملک کے حوالے سے پیش گوئی اب بھی مقامی سطح پر رپورٹ ہونے والے کیسز کے سبب پابندیوں میں سختی پر منحصر ہے، یہ ایسے میں سامنے آئی کہ جب پاکستان کورونا کی چوتھی لہر سے گزر رہا ہے۔

بہر حال حکومت کی جانب سے ملک گیر لاک ڈاؤن لگانے کے بجائے اپنی ‘سمارٹ لاک ڈاؤن’ حکمت عملی جاری رکھنے کے امکان کے ساتھ ایجنسی نے پاکستان کی ترقی کی رفتار سختی سے کم ہونے کی توقع نہیں کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں