وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیوزی لینڈ اور برطانوی کرکٹ ٹیم کے دورہِ پاکستان منسوخ ہونے کے حوالے سے کہا ہے کہ مایوسی کفر ہے، ایک وقت آئے گا جب دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کریں گی۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایسا تاثر دے رہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ختم ہوگئی ہے، وہ میڈیا کے ذریعے جعلی خبریں پھیلا رہا ہے اور بہت جلد منہ کی کھائے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ ’میں یہ پیغام لے کر آیا ہوں کہ ہم زندہ قوم ہیں اور تنہا نہیں کیے جا سکتے، ہمیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، آنے والے دن پاکستان کے ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کو مزید ترقی دینے کے لیے کوشاں رہیں گے‘
پاکستان کو ہائبرڈ وار اور ففتھ جنریشن وار کا سامنا ہے، فواد چوہدری
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ’ففتھ جنریشن وار ‘ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہمیں ہائبرڈ وار اور ففتھ جنریشن وار کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب نیوزی لینڈ کی ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ ہورہا تھا تب ایس سی او کا اجلاس جاری تھا اور وزیراعظم کی تقریب سے 15منٹ پہلے ہمیں اطلاع ملی لیکن مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم کو فوری آگاہ نہیں کیا جائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ ہونے کے ’پس پردہ حقائق‘ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور جماعت الاحرار کے سابق ترجمان احسن اللہ احسن کے جعلی نام سے 19 اگست 2021 کو فیس بک پوسٹ سامنے آتی ہے جس میں نیوزی لینڈ اور اس کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دورہ پاکستان منسوخ کردے کیونکہ آئی ایس کے پی نے ٹیم پر حملے کا منصوبہ بنایا ہے
فواد چوہدری نے کہا کہ ’اس کے بعد 21 اگست 2021 کو بھارتی ویب سائٹ سنڈے گارڈین ابی نندن میشرا کے بیورو چیف نے ایک آرٹیکل شائع کیا نیوزی لینڈ ٹیم پاکستان میں دہشت گردی کا شکار ہوسکتے ہیں‘۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ابی نندن میشرا کے افغانستان کے سابق نائب صدر امراللہ صالح سے بہت قریبی تعلقات ہیں اور امر اللہ صالح پاکستان مخالف ہونے کے حوالے سے مشہور ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس کے چند دن بعد نیوزی لینڈ کے کھلاڑی مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو ایک ای میل موصول ہوتی ہے کہ جس میں اطلاع دی جاتی ہے کہ مارٹن گپٹل کو دورہ پاکستان میں قتل کردیا جائے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’جب تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ جس ای میل ایڈریس سے مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو ای میل کی وہ کسی بھی سوشل میڈیا نیٹ ورک سے منسلک نہیں تھی، کسی ایس این ایم سے تعلق نہیں تھا، یہ ای میل ایڈریس 24 تاریخ رات 5 بجے بنایا گیا اور 11 بجے ان کی اہلیہ کو ای میل کی گئی‘۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس ای میل سے اب تک صرف ایک ہی ای میل کی گئی جو مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو کی گئی تھی، دراصل ای سی پروٹون سرور سے کی گئی جس کی تفصلات عام حالات میں دستیاب نہیں ہوتی اس لیے ہم نے انٹرپول سے اس ای میل سے متعلق معلومات طلب کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کے باوجود نیوزی لینڈ ٹیم اپنا دورہ منسوخ نہیں کرتیں۔