پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ناردرن کرکٹ ایسوسی ایشین کے کرکٹر ذیشان ملک کو اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت عارضی طور پر معطل کردیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ذیشان ملک کے خلاف مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی: عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد
انہوں نے واضح کیا کہ ذیشان ملک کو پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 4.7.1 کے تحت عارضی طور پر معطل کیا جس کا مطلب ہے کہ وہ کرکٹ سے متعلق کسی بھی سرگرمی کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔
پی سی بی نے مزید کہا کہ جب تک ذیشان ملک کے خلاف تحقیقاتی عمل مکمل نہیں ہوجاتا تب تک وہ اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش رہیں گے۔
علاوہ ازیں اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ چونکہ معاملہ زیر تفتیش ہے اس لیے اس ضمن میں مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔
آرٹیکل 4.7.1 کی وضاحت
اعلامیے میں آرٹیکل 4.7.1 کی وضاحت کی گئی ہے کہ (ایف) اگر پی سی بی اس اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت کسی شریک پر جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتا ہے یا (ب) پی سی بی سمجھتا ہے کہ شرکا سے متعلقہ دیگر حالات غیر معمولی ہیں تو یہ اس کا صوابدیدی اختیار ہو گا یا جہاں پی سی بی یہ سمجھتا ہے کہ کھیل کی سالمیت کو دوسری صورت میں سنجیدگی سے نقصان پہنچایا جا سکتا ہے، شرکا کو عارضی طور پر معطل کرنے کا کوئی بھی فیصلہ شرکا کو تحریری طور پر بھیجا جائے گا، جس کی ایک کاپی اسی وقت آئی سی سی اور نیشنل فیڈریشن کو بھی بھیجی جائے گی۔
اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل معطل، پی ایس ایل سے باہر
خیال رہے کہ مئی 2020 میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر 3 سال کی پابندی عائد کردی گئی تھی۔
عمر اکمل پر الزام تھا کہ انہوں نے فکسنگ کے حوالے سے رسائی کیے جانے پر قوانین کے تحت بورڈ کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا اور بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔