خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن، جے یو آئی کو برتری، پی ٹی آئی پیچھے

پشاور:  خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے دوران صوبائی حکومت ہونے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہاتھ ملتے رہ گئی جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت اپوزیشن امیدواروں نے میدان مار لیا۔

خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل ہو گیا ہے۔ جن اضلاع میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں ان میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، خیبر، مہمند، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسمٰعیل خان، ہری پور، بونیر، ٹانک اور باجوڑ شامل ہیں۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج:

اب تک کے غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق 64 میں سے 53 سیٹوں کے الیکشن کے نتائج سامنے آ گئے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 16 تحصیل چیئر مینوں سمیت 18 سیٹیں جیت لی ہیں۔ کوہاٹ اور پشاورسے میئر کا الیکشن مولانا کی جماعت نے جیت لیا ہے۔

الیکشن میں دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہے، صوبائی حکومت ہونے کے باوجود ابھی تک کوئی میئر کا الیکشن نہ جیت پائی، تاہم 14 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن میں فاتح قرار پائی۔

عوامی نیشنل پارٹی نے اب تک 8 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک میئر اور 7 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ 7 آزاد امیدوار تحصیل چیئر مین کے الیکشن جیتنے میں سرخرو ہوئے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے حصے میں 3، جماعت اسلامی 2، پاکستان پیپلز پارٹی1 اور تحریک اصلاحات پاکستان نے بھی ایک نشست جیتی۔

پولنگ:

گزشتہ روز پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا۔ صوبے کے قبائلی اضلاع کے عوام نے تاریخ میں پہلی بار اپنے بلدیاتی نمائندے منتخب کرنے کے لیے ووٹنگ میں حصہ لیا۔

بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے لیے 9 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز اور تقریباً 29 ہزار پولنگ بوتھ قائم کیے گئے، جن میں سے 2 ہزار 500 سے زائد کو انتہائی حساس اور 4 ہزار 100 سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدوار 2 ہزار 359 ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 ہے۔

مکمل نتائج دیکھنے کے لیے لنک پر کلک کریں:

اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں اُترے۔

واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر 18 اضلاع میں انتخابات 16 جنوری 2022 کو ہوں گے۔ پہلے مرحلے کے دوران ایک کروڑ 26 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ رائے دہندگان انتخابی امیدوار چنیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے لیے ہر ووٹر نے 6 ووٹ کاسٹ کیے، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کے لیے ووٹر کو سفید رنگ، نیبر ہڈ اور ولیج کونسل کے لیے سلیٹی رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

بنوں کی تحصیل چیئر مین ککی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنید الرشید کامیاب ٹھہرے، انہوں نے جماعت اسلامی اور آزاد امیدوار کو شکست دی، فاتح امیدوار نے 4435 ووٹ جبکہ ہارنے والے دونوں امیدوار پیر خان بادشاہ اور اختر علی شاہ نے 2690 اور 70 ووٹ حاصل کیے۔
بلدیاتی الیکشن، بلاول بھٹو کی پی ٹی آئی پر شدید تنقید

پولنگ کے عمل کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی کوششوں کے حوالےسے نئی ​​پستیوں پر گر گئی ہے۔

انہوں نے ہفتے کو قتل کیے گئے عمر خطاب شیرانی کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اے این پی کے ایک امیدوار کو انتخابات سے ایک دن قبل قتل کر دیا گیا تھا اور ان کے خاندان کے افراد نے پی ٹی آئی کے وزیر پر الزام لگایا کہ پہلے انہیں رشوت دینے کی کوشش کی گئی اور پھر قتل کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نمائندے پشاور میں پولنگ سے ایک رات پہلے بیلٹ پیپرز پر مہر لگاتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑے گئے تھے اور الزام لگایا کہ سارا دن پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولنگ اسٹیشنوں میں توڑ پھوڑ کی خبریں آتی رہی ہیں۔

بلاول نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دھاندلی کے خلاف کارروائی کرے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنائے۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے خیبر پختونخوا کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ہتھکنڈوں سے نہ گھبرائیں اور بڑی تعداد میں گھروں سے نکل کر اپنے ووٹوں سے پی ٹی آئی کو شکست دیں۔

درہ آدم خیل میں وفاقی وزیر شبلی فرازپر حملہ، گارڈ اور ڈرائیور زخمی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز پر درہ آدم خیل میں حملہ ہوا ہے، ان پر حملہ ایسے وقت میں ہوا جب وہ بلدیاتی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے بعد کوہاٹ سے پشاور جا رہے تھے۔ جس میں وہ محفوظ رہے ہیں۔

نامعلوم افراد کی جانب سے حملے کے بعد سینیٹر شبلی فراز کے گارڈ اور ڈرائیور زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

شبلی فراز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ محفوظ ہوں مگر ڈرائیور زخمی ہے جس کو علاج کے لیے پشاور منتقل کر رہے ہیں۔

دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ اطلاعات ہیں وفاقی وزیر شبلی فراز پر کوہاٹ جاتے ہوئے درہ آدم خیل کے مقام پر فائرنگ کی گئی، خدا کا شکر ہے وہ حملے میں محفوظ رہے لیکن بدقسمتی سے ڈرائیور شدید زخمی ہیں جن کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

پرویز خٹک نے بلا اور تیر پر مہر لگا دی

نوشہرہ وفاقی وزیر دفاع پرویزخٹک نے بلے اور تیر دونوں پر مہر لگا دی.خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں آپنے آبائی گاوں مانکی شریف میں ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب وفاقی وزیر بیلٹ پیر پر مہر لگاکر پرائزٹینگ افیسر کے پاس آئی کہ ان سے غلطی میں بیلٹ پیر پر تیر اور بیٹ پر مہر لگ گئی ہے جس پر انہوں نے دوسرے بیلٹ پیر کا مطالبہ کیا جس پر وفاقی وزیر پرویز خٹک کو پرائزٹینگ افیسر نے بیلٹ پیر کینسل کرکے دوسرا بیلٹ پیر جاری کردیا۔

وزیردفاع پرویز خٹک بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے تذبذب کا شکار ہوئے۔ ‏انہوں نے رشتہ داروں کو خوش کو کرنے کے لیے بلےاور تیر دونوں پر مہر لگا دیں۔غلطی کا پتہ پرائزٹینگ افیسر کو بتایا تو انہوں نے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کو پہلا تحصیل کے میئر شپ کے لیے بلٹ پیر کینسل کرکے دوسرا جاری کردیا۔

پرویز خٹک نے پی ٹی آئی امیدوار اسحاق خٹک اور پی پی امیدوار احدخٹک کو ووٹ ڈال دیا۔ ‏وزیر دفاع کا بیٹا پی ٹی آئی اور بھتیجا پی پی پی کا تحصیل نوشہرہ سےچیئرمین امیدوار ہیں۔

بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی

بنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے، پولنگ کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامی افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔ ووٹروں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا پورا حق دیا جائیگااور کسی قانونی خلاف ورزی پر بلا امتیاز انضباطی کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جانے گا۔ بکاخیل معاملہ کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کمیٹی کر دی گئی جو تمام حقائق کا جائزہ لے کر سات روز میں رپورٹ پیش کرے گی ۔

انکوائری کمیٹی سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال کی سربراہی میں کام کرے گی ،الیکشن کمیشن ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء خرم شہزاد اور خوشحال زادہ

دوسری طرف مبینہ پری پول دھاندلی اور عملے یرغمال بنائے جانے کے معاملہ پر کے پی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان کے خلاف چیف الیکشن کمشنر کو درخواست موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمد خان نے بھائی،بیٹے اور مسلح افراد کے ہمراہ بارہ پولنگ اسٹیشنز پر حملے کیے اور پولنگ عملے کو دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلح لوگوں کے ہمراہ پولنگ میٹیریل چھینا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان اور دیگر کے خلاف الیکشن کمیشن کاروائی کرے، درخوست بکا خیل سے امیدوار مامور خان وزیر نے دی ہے۔

خیبرپختونخوابلدیاتی انتخابات، 2ہزار32 امیدواربلامقابلہ منتخب

خیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2ہزار32 امیدواربلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ جنرل نشستوں پر 217 امیدواربلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں،خواتین کی نشستوں پر 876 امیدوار،کسان نشستوں پر 285 امیدواربلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ یوتھ نشستوں پر 500 امیدوار جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدواربلامقابلہ فتح یاب ہوئے ہیں۔

کئی مقامات پر جھگڑے، فائرنگ کے باعث 2 افراد جاں بحق

بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کے دوران کئی مقامات پر کارکنوں میں جھگڑا ہوا، ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے، خیبر میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ کرک میں پولنگ سٹیشن پر جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے، 4 زخمی ہو گئے۔

کچھ پولنگ سٹیشنز پر جھگڑوں کےباعث ووٹنگ بھی روکی گئی۔ پشاور کی تحصیل شاہ عالم میں خواتین کے پولنگ سٹیشن پر جھگڑا ہوا۔ کاکشال اور واحد گڑھی میں بھی ہنگامہ آرائی ہوئی، امیدوار ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام لگاتے رہے۔ پشتخرہ میں خواتین کے پولنگ سٹیشن میں مرد کی موجودگی پر ہنگامہ آرئی ہوئی، پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

خیبر میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی گئی، چار سدہ میں بھی پولنگ ایجنٹس لڑ پڑے جس سے ووٹنگ کا عمل متاثر ہوا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے گرہ حیات پولنگ سٹیشن میں دو امیدواروں میں لڑائی ہوئی جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس نےفائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان قیوم نگر پولنگ سٹیشن پر جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والا پکڑا گیا، خیبر تحصیل باڑہ یوسف پولنگ سٹیشن پر فائرنگ کاتبادلہ ہوا۔ لنڈی کوتل بازار ذخہ خیل میں پولنگ سٹیشن میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ بنوں ڈومیل میں دو آزاد امیدواروں کے حامیوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث دو پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں