پیرس: پاکستان کو ابھی مزید چار ماہ تک گرے لسٹ میں ہی رکھنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا اجلاس جاری ہے جو 4 مارچ تک جاری رہے گا، ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پاکستان کو ابھی مزید چار ماہ تک گرے لسٹ میں ہی رکھا جائے گا۔
جبکہ بعض ذرائع جو بھارتی لابی سے تعلق رکھتے ہیں کا دعویٰ ہے کہ پاکستان اتنا جلدی گرے لسٹ سے باہر نہیں نکل سکے گا۔
ایف اے ٹی ایف کے اجلاس سے قبل بھارت کا ایک بار پھر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ
زیادہ امکان ہے کہ پاکستان سے متعلق فیصلہ جون 2022 میں ہونے والے سیشن میں ہوگا۔
واضح رہے کہ ایشیا پیسیفک گروپ نے بھی پاکستان کے مالیاتی نظام میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی ہے جس کی وجہ سے پاکستان فی الحال مانیٹرنگ لسٹ میں رہے گا اور ذرائع کے مطابق اسے آخری ہدف کے حصول تک گرے لسٹ میں ہی رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت اور اس کی روک تھام جیسے معاملات میں پاکستان میں ہونے والی اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے مطالبات پورے کرنے کے باوجود ہمیں شکار بنایا جارہا ہے، شوکت ترین
بعد ازں اس پیشرفت کی بنیاد پر ہی پاکستان کو آئندہ گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ ہو گا۔