اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ یوکرین کی صورتحال عالمی امن اورسیکورٹی کے لیے خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یوکرین کے حوالے سے روسی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متنازع علاقوں کوتسلیم کرکے روس نے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کے علاقے میں مزید فوج بھیجنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔ روس فوری طور پر مزید فوج بھیجنے کا فیصلہ واپس لے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یوکرین کا بحران عالمی امن اورسیکورٹی کے لیے خطرناک ہے۔فریقین بحران کوصبراورتحمل سے حل کریں۔
ایل این جی اور قدرتی گیس کی رسد بلا تعطل جاری رکھنے کا ارادہ ہے، پیوٹن
واضح رہے کہ روس نے یوکرین کے سرحدی علاقوں میں مزید فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکا اوربرطانیہ روس کے جارحانہ اقدامات پراس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔
گزشتہ روز برطانوی وزیر صحت نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ روس نے یوکرین پر حملہ شروع کردیا ہے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ آپ یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ یوکرین پر حملہ شروع ہو چکا ہے، یہ یورپ کے لیے ایک سیاہ دن ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرقی یوکرین سے الگ ہونے والے علاقے ڈونیٹسک کے قریب رات میں بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک دیکھے گئے ہیں۔
دوسری جانب یورپی یونین نے یوکرین کی جانب سے مدد کی درخواست پر یورپ کے گرد سائبر ریپڈ رسپانس ٹیم تعینات کردی ہے۔
یوکرین پر سائبر حملوں کی روک تھام کے لیے بنائی گئی اس 12 رکنی ٹیم میں لتھوانیا، کروشیا، پولینڈ، ایسٹونیا، رومانیہ اور نیدرلینڈ کے سائبر سیکیورٹی کے ماہر شامل کیے گئے ہیں۔