وزیراعظم عمران خان کی روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے 3 گھنٹے طویل ملاقات ختم ہو گئی۔ جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی گئی۔ دونوں ملکوں کے درمیان توانائی، اقتصادی وتجارتی شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو کی گئی۔
روسی وزارت خارجہ
اس حوالے سے روسی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا، جبکہ موجودہ علاقائی موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق پاک روس رہنماؤں نے جنوبی ایشیاء کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
شہباز گل:
اُدھر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ صدر پیوٹن سے تقریبا تین گھنٹے طویل ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان اپنے ہوٹل واپس پہنچ چکے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی روسی نائب وزیراعظم سے ملاقات
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور روسی نائب وزیراعظم کی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی گئی جب کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے وفود نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان اور روس کے درمیان توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم کا جنگ عظیم دوئم میں شہید سپاہیوں کو خراج تحسین
روسی صدر سے ملاقات سے قبل وزیراعظم نے روس کے جنگ عظیم دوئم میں شہید ہونے والے سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے ماسکو میں دوسری جنگ عظیم میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے گمنام فوجیوں کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائی تھی۔
فواد چودھری
دوسری جانب وزیر اطلاعات فواد چودھری نے یوکرین روس کشیدگی کے دوران وزیر اعظم کے دورہ مختصر ہونے سے متعلق ’قیاس آرائیوں‘ کو مسترد کردیا تھا۔
وزیر اطلاعات نے ٹوئٹ کیا تھا کہ وزیر اعظم کا دورہ جاری ہے اور وزیر اعظم شیڈول کے مطابق آج رات پاکستان واپس آئیں گے۔
روس کا دورہ کرنے والے آخری پاکستانی وزیراعظم نواز شریف تھے جنہوں نے 1999 میں روس کا دورہ کیا تھا جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری بھی 2011 میں ماسکوگئے تھے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے جہاں ان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا تھا۔
شاہ محمود قریشی
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بتدریج مستحکم ہوئے ہیں
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ماسکو میں وفد کے ہمراہ روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفیصلی جائزہ لیا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
روسی ہم منصب سے ملاقات کے دوران پاکستان کے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بتدریج مستحکم ہوئے ہیں۔ پاکستان، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں اقتصادی ترجیحات اور علاقائی روابط کے فروغ کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے افغانستان کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی کامیابی پر پاکستانی ہم منصب اور پاکستان کی قیادت کو مبارکباد دی اور 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں متوقع او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔