وزیراعظم عمران خان روس کا دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے۔
صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو مستقبل میں مزید وسعت دی جائے گی، افغانستان میں ممکنہ اقتصادی بحران کو روکنے کی ضرورت ہے، پاکستان ایک مستحکم، پر امن افغانستان کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف فورمز پر پاک روس تعاون اور ہم آہنگی پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل سے علاقائی توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے گیس پائپ لائن پراجیکٹ کو ملکی معاشی ترقی کے لیے فلیگ شپ منصوبہ قراردیا۔
عمران خان نے روس اور یوکرین کے درمیان تازہ ترین صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، پاکستان کو یقین ہے کہ سفارت کاری سے دونوں ملکوں کے فوجی تنازعے کو ختم کیا جاسکتا ہے، تنازعات کی صورت میں ترقی پذیر ممالک معاشی طور پر زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ وزیراعظم نے بڑھتی ہوئی عالمی شدت پسندی اور اسلاموفوبیا کے رجحانات پر تشویش کا اظہار کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔