چوہدری برادران نے شہباز شریف کی دعوت نجی مصروفیات کا بہانہ بنا کر ٹال دی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے 25 فروری کو چوہدری برادران کو اپنی رہائش گاہ آنے کی دعوت دی تھی، انہوں نے چوہدری پرویز الٰہی کو تاکید کی تھی کہ اپنےساتھ مونس الٰہی کو ضرور لےکر آئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مونس الہٰی کو پتہ چلا تو وہ 25فروری کی صبح گجرات چلے گئے۔
شہباز شریف نے چوہدری برادران کو دوبارہ ملاقات کے لیے شیڈول طے کرنے کا کہا تو انہوں نے نجی مصروفیات کا بہانہ بنا کر کہا کہ ملاقات کے لیے آئندہ چند روز تک بتائیں گے۔
واضح رہے کہ شہباز شریف نے 13 فروری کو لاہور میں چوہدری برادران سے ملاقات کی تھی، چوہدری برادران اور شہباز شریف کے درمیان یہ 14 سال بعد پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔
پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) حکومت کے خلاف حمایت کے بدلے چوہدری پرویز الہیٰ کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کو تیار ہیں لیکن نواز شریف نے اس سے انکار کردیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے غیر لچکدار موقف کی بدولت حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ اختلافات کا شکار ہوگیا ہے۔