یوکرین نے شہریوں کے انخلا کی روسی تجویز غیراخلاقی قرار دیکر مسترد کردی

یوکرین حکومت نے روس کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ گزینوں کو بیلاروس یا روس لے جانے کے لیے راہداریوں کی تجویز کو انتہائی غیراخلاقی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین کے شہریوں کو ایسی راہدریوں کی اجازت دی جانی چاہیے جن سے وہ یوکرینی علاقوں سے ہوتے ہوئے اپنے گھر چھوڑ سکیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرینی صدر کے ترجمان نے کہا کہ یہ بالکل غیر اخلاقی بات ہے کہ ٹیلی ویژن پر اپنے مطلب کی وڈیوز دکھانے کے لیے لوگوں کی مصیبتوں کو استعمال کیا جائے، یوکرینی شہریوں کو یوکرین کی سرزمین سے نکلنے کا حق ہونا چاہیے۔

روس نے چند گھنٹے قبل یوکرین کے چند شہروں سے لوگوں کے انخلا کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور راہداریوں کی تفصیلات جاری کی تھیں جن کے راستے لوگوں کو بیلاروس اور روس جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرین کی نائب وزیراعظم اسے ایک نا قابل قبول آپشن قرار دیا ہے۔
اِس سے قبل روسی وزارت دفاع کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ یوکرین سے شہریوں کے انخلا کے لیے جنگ بندی کا فیصلہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی خصوصی درخواست پر کیا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ یوکرینی شہروں ماریوپول اور سمی سے راہداریاں کھولی جا رہی ہیں۔
روس کی خبر ایجنسی آر آئی اے کی جانب سے شائع کیے جانے والے نقشے میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرینی دارالحکومت کیف سے بیلاروس جانے والی راہداری کھولی جائے گی جبکہ خرکیف سے جانے والوں کو روس کی طرف جانے والی راہداری تک رسائی فراہم کی جائے گی۔

اسی طرح ماریوپول اور سمی سے یوکرینی شہری ملک کے دوسرے شہروں اور روس کی طرف جا سکیں گے۔
روسی وزراتِ دفاع کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ جو لوگ کیف چھوڑنا چاہتے ہیں وہ بھی روس کی طرف جا سکیں گے اور انخلا کے تمام عمل کو ڈرون کیمروں کے ذریعے سے مانیٹر کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں