پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میچ فکسنگ پر یقین رکھنے والے عمران خان پھر دھاندلی کی کوششوں میں مصروف ہیں ، پارلیمنٹ میں زور زبردستی پر آرٹیکل 6 لگ سکتا ہے، اپوزیشن ایسا نہیں ہونے دے گی، عدم اعتماد کا مقصد شفاف الیکشن کی طرف بڑھنا ہے، عوام کو حکمرانوں سے نجات دلائیں گے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد معاشی بحران کے خلاف ہے، ہر اس شخص کے پاس گئے جو سلیکٹڈ سے نجات دلانے میں تعاون کر سکتا تھا، غیر جمہوری وزیراعظم کو نکالنے کیلئے ہر کسی سے ہاتھ ملائیں گے، ہمارے نمبر پورے نہ ہوتے تو کیا عمران خان اتنے پریشان ہوتے، چیلنج کرتا ہوں آج ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے، وزیراعظم بتائیں وہ کس کو جانور کہہ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، گالی دینے پر اتر آئے ہیں، عمران خان فکس میچ پر یقین رکھتے ہیں، تمام جمہوری قوتیں غیر جمہوری شخص کے خلاف آئینی حق استعمال کر رہی ہیں، عدم اعتماد پر صرف اپوزیشن نہیں عوام بھی ہمارے ساتھ ہیں، لانگ مارچ کر کے ثابت کر دیا وزیراعظم عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں، ان کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ممبر کا حق ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں جا کر اپنا ووٹ استعمال کرے، ان کی پولیس زبردستی پارلیمنٹ لاجز میں گھسی اور اراکین کو گرفتار کیا، کسی ممبر کو بھی ووٹ ڈالنے سے روکا نہ جائے، آئین کے تحفظ کیلئے اراکین کو ووٹ کا حق دینے کی اپیل کرتے ہیں، ہم پرامن اور جمہوری لوگ ہیں، دس دن کا احتجاج ملک بھر میں کیا ایک پتھر نہیں پھینکا، ہاری ہوئی ٹیم گالی دینا اور بال ٹیمپرنگ کرنا شروع کر دیتی ہے، وزیراعظم کے نمائندے اعلان کر رہے ہیں ہم ووٹ نہیں گنیں گے، چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر سے اپیل ہے نمائندوں کو ووٹ ڈالنے دیا جائے۔
بلاول بھٹو زردای نے مزید کہا کہ عدم اعتماد اس خارجہ پالیسی کے خلاف ہے، جس نے پاکستان کو دنیا بھر میں تنہا کیا ہے، عمران خان نے معاشرے میں انارکی کی صورتحال پیدا کی ہے، ہم صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں، برداشت نہیں کر سکتے کہ ملک کو ایک شخص کی وجہ سے نقصان ہو، ان کا غیر ملکی فنڈنگ کا کیس آج تک الیکشن کمیشن میں زیرالتواء ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں جلد کیس کا فیصلہ سنایا جائے، الیکشن کمیشن فیصلہ سنا کر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ملکی تاریخ کی پہلی جمہوری عدم اعتماد ہے، اس تحریک کے پیچھے عوام کی طاقت ہے، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی، وزیراعظم بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں، وزیراعظم سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اپنی تقریر میں کس کو جانور کہہ رہے تھے، آنے والا وقت بہت مشکل ہے، ایک دوسرے کو گالی نہیں مشورے دینا ہیں۔