چیف جسٹس آف پاکستان نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ سندھ حکومت کا مؤقف ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا جا رہا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہم نے سندھ ہاؤس واقعے پرغیر معمولی سماعت کی۔ اب آپ متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔ سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ سندھ ہاؤس پر حملہ دہشت گردی ہے۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ ایڈوکیٹ اسلام آباد کہتے ہیں دہشتگردی کی دفعات نہیں لگتیں۔ وفاقی حکومت نے سندھ ہاؤس واقعہ پر بچگانہ دفعات لگائیں۔ وفاقی حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے، جو دفعات لگائیں گئیں وہ تمام قابل ضمانت تھیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کل آئی جی اسلام آباد کو رپورٹ سمیت طلب کر لیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔