پی ٹی آئی اراکین کا قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان

پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے الیکشن کے بائیکاٹ کرنے کے ساتھ قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت اجلاس میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کیخلاف عدم اعتماد پر کارروائی ہوچکی، میری رولنگ کو غیر آئینی قرار دینے پر کافی بحث ہوئی، غیر ملکی مراسلہ میرے ہاتھ میں ہے، مراسلے میں دھمکی دی گئی، عمران خان کو کس چیز کی سزا دی گئی ؟ چیف جسٹس کو مراسلہ قومی اسمبلی کی جانب سے بھیج رہا ہوں۔

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج کوئی کامیاب ہوگا اور کوئی آزاد ہوگا، ایک خودی کا راستہ اور ایک غلامی کا، قوم کے سامنے 2 راستے ہیں، ایک اختیار کرنا ہوگا، ان کا مشکور ہوں جن لوگوں نے وفاداری تبدیل نہیں کی، آج ایک آئینی عمل اختتامی مرحلے تک پہنچنا ہے، تحریک انصاف کی سوچ لوگوں کے دلوں میں پیوست ہوچکی، تاریخ گواہ ہے ان میں کوئی ہم آہنگی نہیں، اس اتحاد میں بینظیر بھٹو کی کردار کشی کرنیوالے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ان کے ساتھ بیٹھ گئی جن کو 4 سال کوستے رہی، ایک بہت بڑا منصوبہ ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے، کچھ سر جھکانے اور کچھ سر اٹھا کر جینے کا ارادہ کر کے آئے ہیں، عمران خان نے کہا طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، عمران خان نے اردو زبان اور قومی لباس کو فروغ دیا، عمران خان ے قوم کو سر اٹھا کر جینے کا درس دیا، دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے کورونا کا کامیابی سے مقابلہ کیا، کل پورے ملک کے عوام نے بتا دیا کہ وہ پی ٹی آئی کیساتھ ہیں، شہباز شریف آج وزیراعظم بننے کیلئے خود کو میدان میں اتار رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کون نہیں جانتا کہ شہباز شریف کو مسلط کیا جا رہا ہے، آنیوالے وزیراعظم کہتے تھے پیٹ چاک کر کے پیسہ واپس لاؤں گا، پیپلزپارٹی کی بلاول کو وزیر خارجہ بنانے کی خواہش ہے، انوکھی جمہوریت ہے، والد وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ۔

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے مستعفی ہونےکا اعلان

طویل خطاب کے بعد شاہ محمود قریشی نےکہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں قائد ایوان کے انتخاب میں حصہ لینا ایک ناجائز حکومت کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے، اس لیے ہم اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے، اس لیے میں وزیراعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہوں۔

شاہ محمود کے کہنے پر پی ٹی آئی ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے، شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہم سب اسمبلی سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کررہے ہیں، اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلےگئے۔

ڈپٹی سپیکر نے وزیراعظم کا انتخاب کرانے سے معذرت کرلی

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیراعظم کا انتخاب کرانے سے معذت کرلی، ان کا کہنا تھا کہ میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ میں اس کارروائی کا حصہ بنوں، قاسم سوری نے بھی ایوان کی کارروائی ایاز صادق کے حوالے کرتے ہوئے سپیکر کی نشست چھوڑ دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں