چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب کے قانون میں ترامیم کے لئے ضروری ہے کہ ذاتی مفادات کو مدنظر نہ رکھا جائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں رانا تنویر حسین کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پی اے سی اجلاس میں پیش ہوئے۔
اجلاس کے دوران چئیرمین پی اے سی کا کہنا تھا کہ چئیرمین نیب سے کی توجہ اپوزیشن پر رہی ہے جبکہ آپ کے پاس کیس پڑے ہیں مگر ان پر کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیسن، ایل این جی اور مالم جبہ والے کیسوں کو اوور لوک کیا گیا ہے جس کے بعد چاہتے ہیں کہ بغیر کسی سیاسی مداخلت کے شفاف تحقیقات کی جائیں۔
اس پر جواب دیتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ میں ہر کیس کے لئے اللہ کے سامنے جوابدہ ہوں چاہے وہ مالم جبہ ہو بی آر ٹی کا کیس ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ س ملک میں کچھ ادارے ہیں جن سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر نہیں پوچھ سکتے ہیں لیکن میں سیاست میں پڑنا نہیں چاہتا ہوں۔
پی اے سی کے اجلاس کے دوران چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب کے قانون میں ترمیم کرنے جا رہے ہیں تو میرے ذاتی تجربے کو مدنظر رکھیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ذاتی مفاد میں نیب کے قانون میں ترمیم نہیں ہونی چاہیے۔