پنجاب اسمبلی میں حکومت نے سرپرائز دیتے ہوئے ڈپٹی سپیکر پر تابڑ توڑ حملہ کر دیا۔ ڈپٹی سپیکر پر 18 سے 20 اراکین اسمبلی نے لوٹے سے حملہ کیا اور تھپڑوں کی بارش کر دی۔ سیکورٹی اہلکار ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو ایوان میں لے گئے۔
اجلاس کی صدارت کے لیے ڈپٹی سپیکردوست محمد مزاری کی ایوان میں آمد ہوئی۔ اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، پی ٹی آئی اور اتحادیوں نے لوٹے برسائے اور حملہ کر دیا۔ رانا شہباز، خیال احمد کاسترو سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے ڈپٹی سپیکر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
پی ٹی آئی کے ایک رکن نے لوٹا سپیکر کی نشست پر رکھ دیا۔ حکومتی خواتین اور ارکان کی جانب سے ہمارے لوٹے واپس کرو کے نعرے لگائے جبکہ اپوزیشن نے جواب دیا کہ لوٹے واپس نہیں کریں گے۔ اسمبلی میں شدید ہنگامہ کے دوران حکومتی اراکین نے ڈپٹی سپیکر کے باہر جانے کے بعد وکٹری کا نشان بنایا۔
سپیکر ڈائس پر تحریک انصاف کی خواتین نے قبضہ جمائے رکھا۔ سعدیہ سہیل کی قیادت میں خواتین اراکین سپیکر کی نشست پر دائیں بائیں قبضہ کر کے کھڑی رہیں اور بولیں لوٹوں کو ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دیں گے۔ بے ضمیر بلے پر جیت کر کیسے شیر کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ حکومتی خواتین اراکین نے سپیکر کی نشست پر مزاری غدار پر لعنت لکھ دیا۔
آئی جی پنجاب
ہنگامہ آرائی کے بعد آئی جی پنجاب راؤ سردار پنجاب اسمبلی پہنچے اور سیکورٹی کاجائزہ لیا۔ پولیس اہلکاروں نے اسمبلی بلڈنگ کے ساتھ مارچ کیا۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس آنے پر پرویز الہی اور حکومتی اراکین نے شدید احتجاج کیا۔
پرویز الہی
چودھری پرویز الہی نے کہا کہ ملکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، پولیس کیسے ایوان کے اندر داخل ہوئی، اس کا ذمہ دار آئی جی پنجاب ہے اس کو ایوان میں بلا کر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، آئی جی کو ایک ماہ کی سزا دی جائے گی۔ حکومتی اراکین نے آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی۔
تحریک استحقاق
درخواست کے متن میں کہا گیا کہ پولیس کو ایوان کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی، پولیس کو ایوان میں لاکر ایوان کا تقدس پامال کیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے آئین اور پارلیمانی روایات پامال کرنے پر جواب طلب کیا جائے۔
مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پنجاب اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ غنڈہ گرد اور سڑک چھاپ پی ٹی آئی کا جڑ سے خاتمہ ہر پاکستانی کا اولین فرض ہے، یہ کلچر کسی طرح بھی ملک و قوم کے لیے اچھا نہیں بلکہ تباہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ اس کا فوری سدباب اور خاتمہ ضروری ہے، پنجاب کے عوام ان کے چہرے پہچان لیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنا چاہے پھڑپھڑا لو، پنجاب کا حق پنجاب کے عوام کو آج انشاءاللّہ مل کر رہے گا، وہ ترقی جو 2018 میں ان سے چھین لی گئی تھی، وہ پنجاب واپس لے کر رہے گا۔