وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کے معاملے پر گورنر کے پرنسپل سیکریٹری ہی اسمبلی کے سیکریٹری کی رپورٹ کے خلاف میدان میں آگئے ہیں۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے پرنسپل سیکریٹری نے انہیں ایک خط کے ذریعے ان کی آئینی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا ہے۔
اپنے خط میں پرنسپل سیکریٹری نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کے پاس کسی پارلیمانی نتائج کو مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں، گورنر پنجاب حلف سے انکار کسی صورت نہیں کرسکتے ایسا کرنے پر وہ آئینی خلاف ورزی کے مرتکب ہوسکتے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اگر گورنر پنجاب کسی وجہ سے حلف نہ لے سکے تو وہ آئین کے آرٹیکل 255 (A) کے تحت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو حلف لینے کا کہہ سکتے ہیں۔
پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر نے مزید کہا ہے کہ سیکریٹری اسمبلی کو یہ حق نہیں کہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کے خلاف رپورٹ جاری کرے۔ سیکریٹری اسمبلی کی رپورٹ یکطرفہ اور سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے بنائی گئی۔
اپنے خط میں گورنر کے پرنسپل سیکریٹری نے مزید کہا ہے کہ سیکریٹری اسمبلی کو پہلے ہی ڈپٹی اسپیکر معطل کرچکے ہیں اور ان کے اسمبلی داخلے پر پابندی لگائی جا چکی ہے، سیکرٹری اسمبلی کو خلاف قواعد رپورٹ دینے پر توہین عدالت کی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حمزہ شہباز کی بطور وزیر اعلیٰ حلف برداری ہونا تھی لیکن گورنر نے تقریب منسوخ کردی۔
اسی دوران مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انہیں برطرف کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن صدر مملکت کی جانب سے اس کی بھی تردید کردی گئی تھی۔