وفاقی کابینہ میں شراکت اقتدار کا فارمولہ طے پا گیا، اتحادی جماعتوں کی کابینہ کا مجموعی حجم 37 ارکان پر مشتمل ہے۔ قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے وفاقی وزرا سے حلف لیا۔
حکومتی اتحاد نے اقتدار سنبھالنے کے تقریبا ایک ہفتہ کے بعد وفاقی کابینہ کو حتمی شکل دی، کابینہ 37 ارکان پر مشتمل ہے جس میں 30 وفاقی وزرا، 4 وزرائے مملکت اور 3 مشیر شامل ہیں، کابینہ میں مسلم لیگ ن کے 16، پییپلز پارٹی کے 12 ارکان، جے یو آئی ف کے چار، ایم کیو ایم کے 2 اراکین شامل ہیں۔ اسی طرح بلوچستان عوامی پارٹی، مسلم لیگ ق اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک ایک رکن بھی کابینہ کا حصہ ہیں۔
فارمولے کے مطابق کابینہ میں 30 وفاقی وزیر، 3 مشیر اور چار وزیر مملکت ہیں، ان میں مسلم لیگ ن کے 12 وفاقی وزیر ،2 وزیر مملکت اور دو مشیر، پیپلزپارٹی کے 9 وفاقی وزیر، 2 وزیر مملکت اور ایک مشیر شامل ہے۔ جے یو آئی ف کے چار، ایم کیو ایم کے 2 ، بلوچستان عوامی پارٹی، مسلم لیگ ق اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک ایک وفاقی وزیر کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔
شہباز حکومت نے ترین گروپ کو بھی مرکز میں اہم ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ ڈویژن نے عون چودھری کو وزیراعظم کا مشیر بنانے کی سمری تیار کر لی۔
قائم مقام صدر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی وفاقی وزرا سے حلف لیا، حلف برداری کی تقریب آج صبح 11 بجے ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔