اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو ایف نائن پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی ایف نائن میں اجتماع کی اجازت نہ ملنے کیخلاف درخواست پر دوپہرایک بجے کے وقفے بعد دوبارہ سماعت کی۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنراسلام آباد رانا وقاص عدالت کے طلب کرنے پر پیش ہوئے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوچھا کہ ایک پرامن احتجاج کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی؟
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرنے عدالت کو بتایا کہ ہمیں 4 سے 6 ہفتوں کیلئے احتجاج کی اجازت کی درخواست ملی۔ اتنے لمبے عرصے کے لیے ایک پارک میں احتجاج کی اجازت نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا صرف آج کی بات کریں آج اجازت دینے میں کیا مسئلہ ہے؟
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں جلسے اور بڑی اسکرین لگانے کی اجازت نہ دینے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سماعت کے دوران عدالت نے ڈپٹی کمشنرآفس کے مجازافسرکو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا تھا۔
درخواست میں تحریک انصاف نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہورجلسے کی اسلام آباد میں بڑی اسکرین لگانے کی اجازت دی جائے۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدرعلی نواز اعوان نے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جس میں مؤقف پیش کیا کہ اسلام آباد انتظامیہ نےغیرقانونی طورپراسکرین اور پارک بند کر دیا۔ عدالت پرامن جلسہ کرنے کی اجازت دے۔
درخواست میں ڈی سی اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا۔