لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی عمرہ ادائیگی کیلئے پاسپورٹ واپسی سے متعلق درخواست پر سماعت پیر کو مقرر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کی جانب سے عمرہ ادائیگی کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست پرسماعت ہوئی۔
عدالت نے درخواست جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی کے روبرو سماعت کیلئے لگانے کی سفارش کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس کو بھجوایا تھا۔
جسٹس شہبازعلی رضوی اور جسٹس انوارالحق پنوں پر مشتمل بنچ مریم نواز کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔
مریم نواز کی جانب سے احسن بھون ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ چودھری شوگرملز کیس میں مریم نواز کی ضمانت منظورہو چکی ہے۔
جسٹس شہباز علی رضوی نے استفسار کیا کہ ہم یہ کیس کیسے سن سکتے ہیں؟ جس بنچ نے ضمانت منظور کی تھی اسی بنچ کے پاس کیوں نہ بھجوا دیں؟
وکیل مریم نواز نے کہا کہ عدالت متفرق درخواست پر نوٹس جاری کردے پھرچاہے دوسرے بنچ کو بھجوا دے۔
عدالت نے کہا کہ اگر ہم نوٹس جاری کریں گے تو یہ ایک غیرمعمولی کام ہوگا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ مریم نواز کی عمرے کے لیے پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر 25 اپریل کو سماعت کرے گا۔
ایڈووکیٹ احسن بھون نے کہا کہ عدالتی حکم پر پاسپورٹ ہائیکورٹ نے سرنڈرکررکھا ہے۔ مریم نوازعمرے کی ادائیگی کیلئے 27 اپریل کو سعودی عرب جانا چاہتی ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پاسپورٹ سرنڈر ہونے کی وجہ عمرے کی ادائیگی نہیں ہو سکتی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ عمرے کی ادائیگی کیلئے جانے کی اجازت دی جائے اور عمرے کی ادائیگی کیلئے پاسپورٹ مریم نواز کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔
لاہورہائیکورٹ نے چودھری شوگرملز کیس میں مریم نواز کو ضمانت دیتے ہوئے پاسپورٹ سرنڈر کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے عمرے پرجانے کی اجازت کے لیے لاہورہائی کورٹ سے رجوع کیا۔