سابق سیکریٹری قانون کیخلاف ریفرنس میں نیب نے جواب کے لیے وقت مانگ لیا

سابق سیکریٹری قانون ارشد فاروق کے خلاف ریفرنس کیس میں نیب نے عدالت سے جواب کے لیے وقت مانگ لیا۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق سیکریٹری قانون ارشد فاروق اور دیگرملزمان کیخلاف نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اصغرعلی نے ریفرنس پر سماعت کی جس میں نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید، شریک ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

جج احتساب عدالت نے کیس کی سماعت کرتے نیب کے پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ کیا نیب نے ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا؟
نیب کے پراسیکیوٹرنے جواب دیا کہ نیب ارشد فاروق کی بریت کا فیصلہ چیلنج کررہی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے شریک ملزم سلطان احمد کی عدم پیشی پربرہمی کا اظہارکیا۔
احتساب عدالت نے سلطان احمد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جبکہ ارشد فاروق کی نیب کیخلاف درخواست پر بھی جواب پیش نہ ہو سکا۔

نیب نے جواب جمع کروانے کے لیے عدالت سے وقت مانگ لیا جس کے بعد احتساب عدالت نے سماعت مزید کارروائی کیلئے 11مئی تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد میں لوک ورثہ فنڈزمیں مبینہ خردبرد کے ریفرنس سے متعلق بھی کیس کی سماعت ہوئی۔

ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ سماعت میں نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف ، ملزمان کے وکلا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
شریک ملزم مظہرالسلام کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث درخواست پر دلائل نہ ہو سکے

ملزمان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 16مئی تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں