مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کے کیس میں تیسرا بنچ بھی ٹوٹ گیا۔ دو رکنی بنچ کے رکن جسٹس اسجد جاوید گھرال نے سماعت سے معذرت کرلی۔
اس سے پہلے جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس شہباز رضوی بھی معذرت کر چکے ہیں۔ مریم نواز نے 21 اپریل کو عمرے پر جانے سے متعلق پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی۔ 21 اپریل کو ہی جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس انوار الحق نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی۔ دو رکنی بینچ نے کہا چونکہ مریم نواز کی ضمانت سے متعلق جسٹس علی باقر نجفی کا بینچ سماعت کر چکا ہے، بہتر یہ درخواست بھی وہی بینچ سنے۔
21 اپریل کو چیف جسٹس نے مریم نواز کا کیس جسٹس علی باقر نجفی کے بینچ کو بھجوا دیا ۔ 21 اپریل کو کہا گیا کہ 25 اپریل کو جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بینچ مریم نواز کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ آج جسٹس علی باقر نجفی کے ساتھ بینچ میں شامل جسٹس فاروق حیدر نے سماعت سے معذرت کرلی۔ چیف جسٹس نے تیسری مرتبہ نیا بینچ تشکیل دیدیا۔
تیسری مرتبہ جسٹس علی باقر نجفی کے ساتھ جسٹس اسجد جاوید کو بینچ میں شامل کیا گیا۔ کیس پر تیسری مرتبہ سماعت شروع ہوئی تو جسٹس اسجد جاوید نے سماعت سے معذرت کرلی۔ اب بینچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی نے چوتھی مرتبہ نیا بینچ تشکیل دینے کے لیے فائل چیف جسٹس کو ارسال کر دی۔