سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی کی تحریک فیصلہ کن مرحلہ ہے، پوری قوم نے اپنے بچوں کے مستقبل اور ملک کی آزادی کے لیے گھروں سے نکلنا ہے،بہت جلد اسلام آباد کی کال دونگا۔ ہم نے الیکشن تک اسلام آباد میں بیٹھنا ہے۔
سابق وزیراعظم نے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں سے خطاب میں کہا کہ ہم نے نئے الیکشن تک اسلام آباد میں بیٹھنا ہے، بیرونی سازش کے تحت ہم پر امپورٹڈ اور ڈاکو حکمران مسلط کیے گئے ہیں، ہمیں کسی صورت امریکی سازش کے تحت بننے والی حکومت منظور نہیں الیکشن کمشنر نواز لیگ کا ایجنٹ ہے ہم نے الیکشن کے خلاف بھرپور مہم چلانی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم آزادی کی تحریک کا پیغام لیکر گلی گلی گائوں گائوں جانا ہے، ساری قوم کو تیار کرنا ہے، یہ تاریخ میں فیصلہ کن مرحلہ ہے، ہم پربیرونی سازش کے ساتھ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی، 60 فیصد حکومتی کابینہ ضمانت پر ہے، ڈاکوں کو قوم پر مسلط کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرادی، نواز شریف ، شہباز شریف سب کی آف شور کمپمیناں ہیں، چور حکمران چھٹیاں منانے کاروبار کرنے اور علاج کے لیے باہر جاتے ہیں، میں مستقبل کی جنگ لڑنے کے لیے قوم کو اکٹھا کر کے نکالوں گا، امریکا نے سازش کے تحت امپورٹڈ کو بٹھایا، پاکستان ایک خوددار ملک ہے ہم اسے جواب دیں گے، کلمہ کے نام پر ملک بنا تھا سوائے اللہ کے کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ ہماری حکومت ہٹانے کے لیے میرجعفر اور میر صادق نے ملکر سازش کی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا نے عراق میں بھی حکومت تبدیل کرنے کے لیے یہی یہی کام کیا، میڈیا میں پیسہ چلایا، مخالف جماعت کو خریدا، چلی میں بھی یہی کام کیا، امریکا اسی طرح حکومتیں بدلتا ہے، ساری سازش امریکی انڈر سیکرٹری نے کی، جس نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہوگا، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی تو معاف کردیں گے، معافی غلاموں کو ملتی ہے، یہ آزادی کی جنگ ہے پاکستان کے حکمران کرپٹ ترین حکمران ہیں۔