پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پہلی بار ادارے سیاست میں مداخلت نہیں کر رہے۔ فوج نے حلف اٹھایا ہے سیاسی مداخلت نہیں کریں گے۔ انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سیّد مراد علی شاہ، شرجیل میمن سمیت دیگر کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر نے مزید کہا کہ آج ضرورت تھی تو میں آگیا ہوں، بھاری کوئی نہیں انسان سب سے زیادہ کمزور ہے، آج تک میں کہتا آیا الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور الیکشن کراؤ، اس وقت ’سوکالڈ‘ سلیکٹڈ نے بھی میری بات کونہیں سنا تھا۔ الیکشن جلدی کرا کر یہ کیا کرلے گا؟ 4 سال اس نے کیا کیا؟ تنہا کچھ نہیں کرسکتا تمام جماعتیں مل کرصورتحال کو سنبھالیں گی اورمقابلہ کریں گی، جمہوریت میں ہار، جیت ہوتی رہتی ہے کوئی خوف نہیں، میں نے خود نیب کے جج کو کہا مجھے عید کی نمازنہیں پڑھنے دی گئی جیل بھیج دیں، عام تھانے میں بھی چارپائی، ایک پنکھا ملتا ہے، ہم نے یہ سب کچھ دیکھا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ خواجہ آصف کی اپنی ایک سوچ ہے، وزیر دفاع کو پارٹی کی بات کو سن کر آگے چلنا چاہیے، مسلم لیگ کا مجھ سے الیکشن اصلاحات پر اتفاق ہے، اگر پارلیمنٹ سمجھتی ہے الیکشن میں جانا چاہیے تو ہمیں کوئی ایشونہیں، الیکشن اصلاحات کے لیے 3 سے 4 ماہ لگیں گے، الیکشن اصلاحات کریں گے توپھرالیکشن کرائیں گے۔ کسی کی پوسٹنگ ہو یا نہ ہوہمارا اس سے کوئی سروکارنہیں۔
پی پی شریک چئیر مین کا کہنا تھا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا، کل کے کرکٹرکا کیا واسطہ لوگوں کو میر جعفر کہتا ہے، نواب آف بنگال کو یہ میرجعفرکا خطاب دے رہا ہے، یہ سمجھتا ہے وہ نہیں تو کوئی بھی نہیں ہونا چاہیے، ابھی تو پہلی دفعہ نانا بنا ہوا ہوں، دبئی بچے کو دیکھنے گیا تھا، ای سی ایل سے نام ہٹانے پر 3 دن دبئی گیا تھا، میری نظر میں اگر کوئی پاکستان چلا سکتا ہے تو ہم چلا سکتے ہیں یہ نہیں، پہلے ہی کہا تھا یہ اپنے وزن سے گریں گے اور وہی ہوا، اس نے اپنے اتحادیوں سے وعدے پورے نہیں کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی مشاورت کے بعد بات کر رہا ہوں، اس وقت ملک میں تیل مہنگا ہے، ہم تیل کی قیمت نہیں بڑھانا چاہتے، تیل کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے، ہمارے گیم پلان میں الیکٹرول ریفارمز، نیب ریفارمز شامل ہیں، اب ہم نے حکومت بنالی اور اب الیکشن کی بات کر رہے ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں کوتھوڑا گمراہ کیا ہوا ہے، اوورسیزپاکستانیوں کو ملکی مہنگائی، گرمی کا نہیں پتا۔ بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں کو گراؤنڈ ریلیٹی کا نہیں پتا، اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ کا مسئلہ حل کریں گے، میجورٹی کے حساب سے اوورسیزپاکستانیوں کے لیے سیٹیں نکالیں گے۔ چاہتا ہوں بزنس مین بھی اپنی تجاویز دیں، وزیراعظم بنانے کے لیے ہم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی ووٹ نہیں لیا، سولرپلانٹس میں اضافہ کرنا ہو گا، ایسا نہ ہوبجلی اتنی مہنگی ہو جائے۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جب بھی کھڑا ہوتا ہے توجھوٹ بولتا ہے، لوگ بیوقوف بن رہے ہیں، یہ ان کواستعمال کر رہا ہے۔ پہلی دفعہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کر رہی تو ہمیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سلیوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے، انہوں نے یہ نہیں کہا زرداری یا شہبازشریف کوووٹ دیں، فوج نے حلف اٹھایا ہے سیاسی مداخلت نہیں کریں گے، ابھی نئی، نئی حکومت آئی ہے۔ پانی کا مسئلہ ہے، اپنی فصلوں اور غریبوں کی فصلوں کو دیکھ کر رو رہا تھا۔
پی پی شریک چیئر مین کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کونکالا گیا ہم نے کبھی ججزکے خلاف مہم نہیں چلائی تھی، مسائل کوحل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ٹی وی پر فریش الیکشن کرانے کا گانا گایا جارہا ہے، سارا جھگڑا تو لاز کا ہے، ہمیں لاز تو بنانے دو، ہم نے تمام لاز کو چینج کر کے پھر الیکشن میں جانا ہے۔ میں تو پرویز مشرف کو زندہ دیکھنا چاہتا ہوں، تاکہ وہ سبق حاصل کرے، کسی کو دکھ دینے والے کوصرف دھرتی نہیں ، اللہ بھی پوچھتا ہے، ضیاالحق کے بارے ورکرز کہتے تھے یہ پاش، پاش ہو جائے گا، پھرسب نے دیکھا ضیاالحق پاش، پاش ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے ملک، بیوروکریسی کو تباہ کر دیا ہے، عالمی سطح پر بھی پاکستان کے تعلقات کو خراب کردیا گیا ہے، اگر پاکستان میں مذاق نہ ہوتا رہے تو ہم ہمسایہ ملکوں سے تجارت سے بڑا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، عمان کے ذریعے بائی روڈ تجارت، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب سے ہو سکتی ہے۔