نجاب میں آئینی بحران جاری ہے، صوبہ تاحال گورنر سے محروم ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے عہدے کا چارج نہ سنبھالا۔ پنجاب کابینہ تشکیل دی جا سکی نہ ہی ایڈوکیٹ جنرل کی برطرفی کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچ سکا۔
پنجاب میں گورنر کی تعیناتی اور چارج لینے کے معاملے پر آئینی بحران شدت اختیار کر گیا، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے ابھی تک گورنر کے عہدے کا چارج نہیں لیا جس کی وجہ سے گورنر کا آئینی عہدہ خالی ہے۔ گورنر ہاوس کے باہر دوسرے روز بھی پولیس کا پہرہ ہے. گورنر ہاوس کے مرکزی گیٹ کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہیں جبکہ عمر سرفراز چیمہ کے گورنر ہاوس داخلے پر پابندی عائد ہے۔
نئے گورنر کی تعیناتی کے لئے مسلم لیگ ن کے رہنما بلیغ الرحمن کی سمری ایوان صدر میں موجود ہے جس پر صدرمملکت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھا یا جا رہا، گورنر نہ ہونے سے پنجاب کابینہ بھی تشکیل نہ دی جا سکی، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کی برطرفی کامعاملہ بھی گورنر نہ ہونے کی وجہ سے التوا کاشکار ہے۔