چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر کہا کہ ایسا تاثر جارہا ہے کہ دانستہ معاملہ لٹکایا جارہا ہے، معاملے کو مزید التواء کا شکار نہیں بننے دینگے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں تحریک انصاف کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آپ نے آج فنڈز کا موازنہ مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، ہم تو مزید سننے کو تیار ہیں، پی ٹی آئی فنڈز پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں، اس موقع چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کے فنانشل ایکسپرٹ کو مزید کتنا وقت چاہیے؟ وکیل انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کے کیس پر اثر انداز ہورہا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن سکروٹنی کا عمل مؤخر کرے۔
وکیل کے دلائل پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا الگ دائرہ اختیار ہے، پہلے ہی یہ کیس کئی سال سے زیر التواء ہے، بین الاقوامی سطح پر اس کیس کی وجہ سے پی ٹی آئی کا خراب تاثر جارہا ہے۔
وکیل انور منصورنے کہا کہ کل فنانشل ایکسپرٹ کے ساتھ بیٹھ کر بتا دوں گا مزید کتنا وقت چاہیے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا یہ ریکارڈ سمجھانا پانچ منٹ کا کام ہے، ہمیں آپ کا ریکارڈ ذبانی یاد ہو چکا ہے، الیکشن کمیشن معاملے کو مزید التوا کا شکار نہیں کرے گا، کل تک بتائیں دلائل مکمل کرنے میں مزید کتنا وقت لگے گا۔
بعدازاں چیف الیکشن کمشنر نے کیس کی مزید سماعت کل ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی۔