اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو تباہ ہوجائیں‌ گے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف امریکا، اسرائیل اور بھارت کا اتحاد ہے، تینوں ممالک کا پروگرام پاکستان کو مضبوط نہ ہونے دینا ہے, اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو تباہ ہوجائیں‌ گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے، لانگ مارچ سے 2 دن پہلے یہی مافیا حرکت میں آگیا تھا، ڈکٹیٹر شپ میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا جو اس حکومت نے لانگ مارچ میں ہمارے لوگوں کے ساتھ کیا، خواتین پر بھی تشدد کیا گیا جس کی مجھے توقع ہی نہیں تھی۔

عمران خان نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے انہوں نے 14 لوگوں کو قتل کیا، اگر ہمارے انصاف کے نظام میں ان کو سزائیں مل جاتی تو آج یہ حرکتیں نہ ہوتیں، ساڑھے 3 سال سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس حل کرانے کی کوشش کرتا رہا۔

عمران خان نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو بہت کمزور تھی، اتحادی حکومت ہونے کی وجہ سے ہمارے ہاتھ بندھے تھے، حکومت تو ہماری ذمہ داری تھی لیکن اختیارات کہیں اور تھے، پورے پاکستان کو پتہ ہے جن کے ہاتھ میں پاور ہے وہ ہی اداروں کو کنٹرول کرتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو دشمنوں سے بہت خطرہ ہے ہمیں طاقتور فوج چاہیے، پاکستان کی فوج مضبوط نہ ہوتی تو دیکھ لیں مسلمان ممالک میں کیا ہورہا ہے، لیبیا، عراق، شام، یمن دیکھ لیں چن چن کرمسلمان ممالک کو تباہ کیا گیا، اللہ کی نعمت ہے کہ ہماری فوج تگڑی ہے کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، تگڑی فوج کے ساتھ تگڑی حکومت بھی ہو تو پاکستان حقیقی آزاد ملک ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان اس وقت فیصلہ کن مرحلے پر کھڑا ہے، اب فیصلہ نہیں کیا تو ہم تباہی کی طرف جائیں گے، اس وقت پاکستان کا مسئلہ ہے، اسٹیبلشمنٹ درست فیصلے نہیں کرتی تو ملک تباہ ہوگا، اس وقت پاکستان دیوالیہ ہونے کی طرف جارہا ہے، دیوالیہ ہونے کے بعد سب سے پہلا ادارہ فوج ہٹ ہوگا، مغربی تھنک ٹینکس کو دیکھ لیں پہلے سے ہی پاکستان کے ٹکڑے کرکے بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیوٹرلز کو میں نے اور شوکت ترین نے بھی بریفنگ دی کہ حکومت چلی گئی تو معاشی حالت خراب ہوسکتی ہے، اب دیکھ لیں جیسے ہی حکومت گئی معاشی حالات آپ کے سامنے ہیں، مہنگائی کی ابھی ابتدا ہے آگے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کیخلاف امریکا، اسرائیل اور بھارت کا اتحاد ہے، تینوں ممالک کا پروگرام پاکستان کو مضبوط نہ ہونے دینا ہے، موجودہ سیٹ اپ نے امریکا کی ہر بات ماننی ہے، میرے جانے پر بھارت میں خوشیاں منائی گئی، میں آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا جس کیلئے کئی مرتبہ نہ کرنا پڑتی ہے لیکن موجودہ حکومت ہر قسم کی غلامی کرے گی، نواز شریف اور زرداری ماضی میں بھی انہیں ہمیشہ خوش کرتے رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلاموفوبیا پر عالمی سطح پر بات کی تو ایک مڈل ایسٹ کے رہنما آئے انہوں نے کہا اب یہ لوگ تمہارے پیچھے پڑجائیں گے، دیکھو مہاتیر محمد کو فارغ کردیا، اردوان کے پیچھے بھی پڑے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے کا اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، ایف آئی اے نے مضبوط کیس بنایا لیکن جانا تو عدالت میں ہی تھا، جہاں سے کبھی کمر درد اور کبھی کچھ بہانہ کرکے تاریخ لے لی جاتی تھی۔

عمران خان نے پشاور میں قیام کرنے کی وجہ بتا دی

عمران خان نے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ کے ہوتے قومی اسمبلی میں جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، قومی اسمبلی میں جائیں گے تو اس کا مطلب ہم نے سازش قبول کرلی، کوئی سمجھتا ہے ہم ان چوروں کو قبول کرلیں گے تو یہ ملک سے غداری ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ان کا ارادہ اگلے الیکشن کمیشن کے ذریعے دھاندلی کرنے کا ہے، ان کے ساتھ الیکشن کمیشن بھی ملا ہوا ہے، یہ پوری ایسی پلاننگ کرینگے تاکہ دوبارہ اقتدار میں آجائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں