پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ جب سے شہبازشریف آیا ملک تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے، عالمی اداروں نے پاکستان کی ریٹنگ مائنس کر دی ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع دیر بالا میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور، سارے پاکستان کی آواز ہے۔ میرا کام پاکستانیوں کو شعور دینا ہے، چاہتا ہوں نوجوان اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں اور غلامی قبول نہ کریں۔ میرے والدین نے تحریک پاکستان میں شرکت کی تھی، تحریک انصاف کا منشورتحریک پاکستان اورقرارداد پاکستان سے لیا تھا، کلمے کا مطلب اللہ تیرے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، کلمہ انسان کوغیرت دیتا ہے، جب تک نظریئے پرعمل نہیں کریں تب تک اسلامی فلاحی ریاست نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل، بھارت، امریکا نے ملکر سازش کی، ان تینوں نے بوٹ پالش کرنے والے چیری بلاسم کو مسلط کیا، شہباز شریف کو اس لیے نہیں لائے کہ قابلیت تھی، ان کو پتا تھا یہ ان کے بوٹ پالش کر کے سارے حکم مانے گا، اس نے پہلے حکم پر ملک میں تاریخی مہنگائی کر دی، اس نے پٹرول، فضل الرحمان کی 60 روپے قیمت بڑھا دی۔ ڈیزل کوجب پتا چلا اس کی 60 روپے قیمت بڑھی تو عمرہ کرنے چلا گیا، عمرہ کرنے بھیس بدل کر گیا کہیں وہاں بھی ڈیزل کی آوازیں نہ لگ جائیں۔ ہماری حکومت میں بھی آئی ایم ایف کا پریشرتھا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، آئی ایم ایف نے ہمیں دس روپے ڈیزل، پٹرول کی قیمت بڑھانے کا کہا تھا، ہم نے دس روپے بڑھانے کی بجائے پٹرول، بجلی کی قیمتوں کو کم کیا، جب پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے تو ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہیں۔ اس لیے ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بڑھانے سے روکا ہوا تھا، ہم نے قیمتیں بڑھانے کے بجائے عوام کو ریلیف دیا، ہماری حکومت میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا ہوا، ہماری حکومت نے آمدنی بڑھائی اورعوام کوریلیف دیا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم نے ہرخاندان کو دس لاکھ کی ہیلتھ انشورنس دی، احساس پروگرام کے ذریعے نچلے طبقے کی مدد کی، کورونا کے باوجود پاکستان میں سب سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملا، میرا کوئی کارخانہ یا دولت بیرون ملک نہیں، آصف زرداری، نوازشریف، شہباز شریف کے چوری کی تمام دولت باہر پڑی ہے۔ پہلے پٹرول، ڈیزل کو 60 روپے بڑھایا گیا، رات کے اندھیرے میں 45 فیصد گیس کی قیمت بڑھا دی گئی ہے۔ ہماری حکومت میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی، امپورٹڈ حکومت کے آنے سے دس فیصد ایکسپورٹ نیچے گئی ہے، آئی ٹی سیکٹرمیں 75 فیصد انڈسٹری ترقی کر رہی تھی، سابقہ حکومتوں کو کرپشن کی وجہ سے نکالا جاتا تھا ہماری حکومت میں ترقی ہو رہی تھی، بلاول مہنگائی مارچ کرتا تھا، یہ مہنگائی نہیں سازش کے تحت حکومت گرائی گئی تھی، سازش کے تحت حکومت گرا کر امریکا کے پتلوں کو بٹھایا گیا، اسرائیل میں پہلی دفعہ ان کی حکومت میں وفد بھیجا گیا، یہ پاکستان کو غلام بنانا چاہتے ہیں، ہم نے کسی صورت یہ غلامی تسلیم نہیں کرنی۔ امپورٹڈ حکومت میں مرغی کی قیمت 62، آٹا 38 فیصد، گوشت 20 فیصد، چاول41 فیصد بڑھی، گھی 50، دالوں کی قیمت 22 فیصد، پیاز 30 فیصد بڑھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کل شہباز شریف کی شکل دیکھیں بہت گھبرایا ہوا ہے، شہباز شریف کی شکل پر عجیب سا خوف ہے کہتا ہے، اگر اس سے حکومت نہیں ہو رہی تو سازش کیوں کی؟ اگرمشکل حالات ہے تو سازش نہ کرتے اور عمران خان کو رہنے دیتے، سازش اور بوٹ پالش کر کے اقتدارمیں آ گئے تو اب ذمہ داری لو، جب ہم نے اقتدارسنبھالا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ہم نے ملک کو ٹھیک کر کے دکھایا تھا، شہبازشریف ادھر، ادھر بھاگنے کے بجائے حالات کو ٹھیک کرو، کہتے ہیں شہبازشریف 7 بجے کام شروع کردیتا ہے، عوام کومہنگائی کے سمندرمیں ڈوبا دیا کہ صبح 7 بجے یہ کام کرنے آتے ہو، شہباز شریف کا اصل کام توصرف اشتہارات میں ہوتا تھا، جب سے شہبازشریف آیا ملک تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے، عالمی اداروں نے پاکستان کی ریٹنگ مائنس کر دی ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ روپے کی قدرمسلسل گر رہی ہے، ہماری معیشت جس طرف جا رہی ہے ملک کو خطرہ ہے، یہ نیشنل سکیورٹی کا ایشو ہے، جس طرح معیشت کمزور ہو گی اسی طرح ہماری سکیورٹی بھی کمزور ہو گی، اگر میں بھی نہ بتاؤں تو اپنے ملک سے بھی زیادتی کریں گے، امپورٹڈ حکومت ملک کو تباہی کی طرف لیکرجارہی ہے، صرف دوماہ کے اندر انہوں نے عوام کو کچل دیا ہے، اپنے نیوٹرل سے سوال پوچھتے ہیں آپ کا کام ملک کا دفاع کرنا ہے، جب مراسلہ آیا کہا گیا عمران خان کو نکالو ورنہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، نیشنل سیکیورٹی میں معاملہ رکھا گیا تو تمام عسکری قیادت موجود تھی، جب نیشنل سیکیورٹی نے بیرونی مداخلت کا کہہ دیا تو پھرملک کا دفاع کرنے والوں کا کام نیوٹرل رہنے کے بجائے اس کو روکنا چاہیے تھا، یہ حکومت سازش کے تحت آئی ہے، اس بحران سے نکلنے کا واحد راستہ صاف اورشفاف الیکشن ہے، سارا پاکستان الیکشن کے لیے تیارہے، واشنگٹن، اسرائیل، بھارت نہیں پاکستانی عوام حکومت کا فیصلہ کریں گے۔ عوام کی رائے سے حکومت بنائی جائے، باہرسے کوئی بھی حکومت مسلط نہ کی جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ کا حکم راہ حق، انصاف پر چلنے کا ہے، جو قوم ظلم کے بت کے سامنے جھک جاتی ہے اور اس قوم کو اللہ ختم کر دیتا ہے، پاکستان بڑی مشکلوں سے لاکھوں قربانیوں کے بعد ملا تھا، قائداعظمؒ نے اپنی جان پر کھیل کر ملک کو بنایا تھا، اس ملک کوچوروں، ڈاکوؤں سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، کہتے تھے شہباز شریف بڑا قابل ہے، آج پتا چل گیا یہ صرف اپنی کرپشن، چوری بچانے کے لیے آیا تھا، شہبازشریف اوران کے بیٹوں کے خلاف 24 ارب کے کیسزہیں، شہبازشریف، حمزہ شہباز کو ایف آئی اے کیسزمیں سزا ہونی تھی۔ شکر ہے سپریم کورٹ نے یہ کیس اٹھایا ہے، پورا پاکستان دیکھ رہا ہے کیا بڑا ڈاکو بھی جیل میں جائے گا، ابھی تک ہمارا انصاف کا نظام چھوٹے چوروں کو پکڑتا ہے، ایف آئی اے،نیب کا ایسا کیس تھا اگر کوئی طاقتورنہ ہوتا تو یہ ایک سال پہلے جیل میں ہوتے، ان کے پاس کنکشن تھے یہ بچ جاتے تھے، یہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کراگلے الیکشن کی دھاندلی کر رہے ہیں، یہ جہاں بھی جاتے ہیں چور، غدارکے نعرے لگتے ہیں، یہ الیکشن کمیشن کوساتھ ملا کردھاندلی کی تیاری کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران بدترین شیلنگ اور لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامالکیا گیا، یہ دہشت پھیلا کر لوگوں کو خوفزدہ کر رہے ہیں۔ جب حضرت امام حسینؑ نکلے تھے توکوفہ کے لوگوں کوپتا تھا وہ راہ حق پرہیں، یزید کے خوف، ظلم کی وجہ سے کوفہ کے لوگوں نے حضرت امام حسینؑ کی مدد نہیں کی تھی، کوفہ کے لوگ ہمیشہ پچھتاتے رہیں گے، ہردورمیں یزید ہوتے ہیں حکمران وقت کے یزید ہیں، اگرعوام یزیدوں سے ڈر گئی تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی، اگرآپ ڈرگئے توآنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی، امریکا کے نوکروں کے آگے کھڑے ہونے کا وقت ہے، یہ میرے ملک کے لیے جہاد ہے آخرتک مقابلہ کروں گا۔