بھارتی گینگسٹر لارنس بشنوئی نے پنجابی گلوکار اور کانگریس لیڈر سدھو موسے والا کے قتل کا حکم دینے کا اعتراف کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار لارنس بشنوئی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ اس کے گینگ ممبر نے سدھو موسے والا کا قتل کیا کیونکہ وکی مڈوکھیرا اس کا بڑا بھائی تھا جس کے قتل کا بدلہ سدھو کو قتل کر کے لیا گیا۔
تاہم ایک خبر رساں ایجنسی نے دہلی پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بشنوئی نے قتل میں اپنے کردار کا اعتراف نہیں کیا اور دہلی پولیس نے ابھی تک کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے۔
خیال رہے کہ پولیس کے سامنے اعتراف جرم بشنوئی کو دوبارہ عدالت میں قبول کرنا پڑے گا تاکہ عدالتی نظام کو بشنوئی کو مجرم کہنے یا نہ کرنے پر فیصلہ لینے کی اجازت دی جائے۔ عدالت میں اس کی تصدیق کے بغیر پولیس کے سامنے اعتراف بے کار ہے۔
دہلی پولیس بشنوئی سے پوچھ گچھ کے بارے میں معلومات پنجاب پولیس کے ساتھ شیئر کر رہی ہے جو الگ سے بشنوئی کی تحویل کا مطالبہ کر رہی ہے جو تہاڑ جیل میں بند ہے اور مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔
بشنوئی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ اسے پنجاب پولیس کے حوالے نہ کرے اور دعویٰ کیا کہ اسے فرضی مقابلے میں مارے جانے کا خدشہ ہے۔
یاد رہے کہ سدھو موسے والا کو 29 مئی کو پنجاب کے مانسا کے گاؤں جواہر کے میں حملہ آوروں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔