ملک میں روپے کی بے قدری جاری ہے، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپے 73 پیسے کا بڑا اضافہ ہو گیا۔
انٹر بینک میں ڈالر ایک روپیہ 73 پیسے اضافہ کے بعد 202 روپے 50 پیسے کا ہو گیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں ایک روپیہ اضافہ ہوا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 203 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ مالی سال 2022 میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 25 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، ایک سال کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں ریکارڈ کی کمی ہوئی، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 40 روپے تک مہنگا ہوا۔
7 جون 2022 کو انٹربینک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 202 روپے 83 پر بند جبکہ اوپن مارکیٹ مں ڈالر 204 روپے پر فروخت ہوا۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کو اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ جلد رقم کا بندوبست کرنا ہوگا، اس کے علاوہ ادھار تیل درآمدات کے لئے مختلف ممالک سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری کی صورت میں دیگر مالیاتی ادارے جس میں ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک شامل ہیں سے قرض ملنے کے امکانات روشن ہوجائیں گے اس کے علاوہ دوست ممالک سے بھی قرض لینے میں آسانی ہوجائے گی جس کے بعد روپے کی قدر میں اضافے کا امکان ہے۔