انٹربینک میں ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 65 پیسے اضافہ ہونے کے بعد 204 روپے پر فروخت ہو رہا ہے
دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر منفی رجحان کا سامنا ہے، 500 سے زائد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے، انڈیکس 41 ہزار 494 پر پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ مالی سال 2022 میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 25 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، ایک سال کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں ریکارڈ کی کمی ہوئی۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کو اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ جلد رقم کا بندوبست کرنا ہوگا، اس کے علاوہ ادھار تیل درآمدات کے لئے مختلف ممالک سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری کی صورت میں دیگر مالیاتی ادارے جس میں ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک شامل ہیں سے قرض ملنے کے امکانات روشن ہوجائیں گے اس کے علاوہ دوست ممالک سے بھی قرض لینے میں آسانی ہوجائے گی جس کے بعد روپے کی قدر میں اضافے کا امکان ہے۔