وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں سے اب تک 77اموات ہو چکی ہیں، رواں ہفتے الرٹ جاری کیا تھا، احتیاط کرنی چاہیے، شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمن نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک میں پاکستان کا چھٹا نمبر ہے، اس وقت ملک مون سون اور پری مون سون کی لپیٹ میں ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہورہا ہے، یہ حادثات ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہورہے ہیں۔
شیری رحمن نے بتایا ہے کہ آزاد کشمیر میں 49، بلوچستان میں 274اور سندھ میں 262 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، 77 اموات ہونا کوئی چھوٹی بات نہیں، اداروں کی وارننگ کو سنجیدہ لینے سے اموات کم ہوسکتی ہیں، ملک بھر میں اس وقت پری مون سون چل رہا ہے، دوسرے ممالک کے گرین ہاؤس گیسز کے اثرات پاکستان میں رونما ہورہے ہیں، پاکستان کو جی ڈی پی کے 9.2 فیصد نقصان ہورہا ہے، ملک میں طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ سیزن میں مون سون اور موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ 37 اموات بلوچستان میں ہوئی ہیں، یہ سب گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہورہا ہے، ہیٹ ویو کی وجہ سے جنگلات میں آگ کے واقعات بھی بڑھے ہیں، بارشوں سے اس وقت ڈیمز کو تقویت ملی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کو اگر مون سون میں وفاق سے مدد چاہیے تو رابطہ کرنا ہوگا، سارے صوبوں کو اپنی امداد کا تعین کرنا ہو گا اور وفاقی حکومت سے بات کرنا ہوگی، صوبے اپنی ایڈوائزریز بھی بھیج رہے ہیں لوگوں کو اس پر متفق ہونا ہوگا۔