مسلم لیگ ن کے رہنما وفاقی وزیر جاوید لطیف ، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سمیت پی ٹی وی حکام کے خلاف مذہبی معاملات پر غلط بیانی کر کے عوام کو اشتعال دلانے کے الزام میں لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
وفاقی وزیر جاوید لطیف کے خلاف تھانہ گرین ٹاون لاہور میں جامعہ مسجد عائشہ صدیقہ باگڑیاں کے امام و خطیب ارشاد الرحمن کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، ایم ڈی پی ٹی وی سہیل خان ، کنٹرول پروگرام پی ٹی وی راشد بیگ کو بھی نامزد کیا گیا، مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کو پوری دنیا ان کے فلاحی کاموں کی وجہ سے جانتی ہے وہ محب وطن، سچے عاشق رسول ہیں، عمران خان نے پاکستان کے سکولوں میں قرآن کی تعلیم لازمی قراردی، سیرت ا لنبیؐ کےفروغ کے لئے رحمتہ العالمین اتھارٹی قائم کی، جنرل اسمبلی میں اسلام فوبیا کے خلاف آواز بلند کی، جبکہ جاوید لطیف نے اپنی پریس کانفرنس میں عمران خان کی مختلف تقاریر کو حقائق کے برعکس توڑ مروڑ کر سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اور غیر مسلموں کا سہولت کار قراردیا۔
متن میں مزید کہا گیا کہ جان بوجھ کر عمران خان کے خلاف ایسے الفاظ استمعال کئے جس سے مذہبی منافرت ، معاشرتی انتشار اور مذہبی کشیدگی پیدا ہو، جاوید لطیف نے مریم اورنگزیب سے ہم مشورہ ہوکر سوچے سمجھتے منصوبے کے تحت پریس کانفرنس کی، ایم ڈی پی ٹی وی اورکنٹرول پروگرام کی ملزم جاوید لطیف کو مکمل اعانت حاصل ہے جس سے عوام کی ایک بڑی تعداد میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے جاوید لطیف نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کا کہنا ہے کہ کسی بھی شہری بشمول عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت اور تشدد پراکسانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔