حکمران اتحاد کے قائدین کا کہنا ہے وزیراعظم شہباز شریف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے تقرر کیلئے آئینی اور قانونی اختیار استعمال کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اتحادی جماعتوں کا اجلاس وا ۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتِ حال اور پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ سائفر اور آڈیو لیکس کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی ۔
اجلاس میں کہا گیا کہ آئین و قانون کی حدود پھلانگ کر اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پی ڈی ایم، حکومتی اتحادیوں نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے آلہ کار بن کر فساد کی راہ ہموار کرنے سے باز رہیں۔ اتحادیوں نے کہا عمران خان اقتدار کی ہوس میں پاگل ہو چکا، ریاستی اداروں اور دفاعی قیادت کو ہدف بنانا افسوسناک ہے۔ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش سے سختی سے نمٹیں گے۔ اداروں کو آئین کی راہ سے ہٹانے والا غدار، سازشی اور فسادی ہے۔ اداروں کو آئین کی پامالی کے لیے اکسانے والا پاکستان کو سنگین بحرانوں میں دھکیلنا چاہتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی کے خلاف سازش، سائفر میں ردوبدل کی تحقیقات پر کابینہ کے فیصلوں کی تائید و حمایت کی گئی، کہا گیا کہ ایف آئی اے قومی مفادات پر ضرب لگانے کے معاملے پر تحقیقات جلد مکمل کرے۔ قانون کے مطابق ملوث کرداروں کے خلاف قانونی تقاضے پورے کرنے کا عمل تیز کیا جائے۔
اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور حکومتی اتحادی جماعتوں کے قائدین نے بجلی کی قیمت میں کمی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔